طلبہ کوسرکاری کتب نہ ملنے پر تدریس متاثر‘ والدین اور اساتذہ پریشان


حیدرآباد(بیورو رپورٹ)گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع حیدرآباد کے صدر محمود چوہان نے سرکاری اسکولوں کے طلباءکے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے طلبہ کو نصاب فراہم نہیں کیا اور حکومت سندھ نے بھی کوئی نوٹس نہیں لیا طلبہ،اساتذہ اور والدین پریشانی کا شکار ہیں۔تعلیمی سال شروع ہوئے 2 ماہ ہو چکے حکومت سندھ نے طلبہ وطالبات کو درسی کتابیں مفت دینے کا اعلان کیا لیکن بازار میں تو کتابیں دستیاب ہیں اسکول کو فراہم نہیں کی جا رہی،بازار میں درسی کتابیں مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہیں جو کہ غریب طلبہ کی پہنچ سے دور ہیں،محمود چوہان نے کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو اربوں روپے کا بجٹ دیا گیا لیکن تعلیمی اداروں میں طلبہ کو کتابیں فراہم نہیں کی گئی،استاتذہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو کے چکر لگانے اور طلبہ کو دلاسہ دیتے پریشان ہوگئے ہیں اور اب تک درسی کتب طلبہ کے ہاتھوں نہ آ سکی طلبہ بازار سے کتابیں مہنگی قیمتوں سے لینے پر مجبور ہیں غریب طلبہ اور ان کے والدین انتہائی اذیت اور پریشانی کا شکار ہیں۔ حکومتی نا اہلی کے باعث پریشان طلبہ کتابوں کے حصول کے لیے آج سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔گورنمنٹ نیول رائے ہیرا نند ھائی ا سکول گول بلڈنگ حیدرآباد کے طلباءنے اسکول سے پریس کلب حیدرآباد تک مارچ کیا اور حکومت سندھ سے فوری کتابیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔گسٹا طلبہ کے احتجاج کی بھر بور حمایت کرتی ہے۔محمود احمد چوہان نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد طلبہ کو درسی کتب فراہم کی جائیں تاکہ ان کا مستقبل خراب ہونے سے بچ سکے۔

ای پیپر دی نیشن