پشاور (این این آئی) پشاور ہائی کورٹ میں دریائوں کے تحفظ سے متعلق کیس میں چیف سیکرٹری خیبر پی کے ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ 2010 ء میں سیلاب نے تباہی مچائی تھی اور اب پھر وہی ہوا، دریائوں میں ہوٹلز اور کرشنگ پلانٹس بنانے کی اجازت دی گئی۔ چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ ان تمام معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ عدالتی احکامات کے مطابق اس کے لئے اتھارٹی بنارہے ہیں۔ اتھارٹی میں بہترین افسروں کو تعینات کرکے ان سے کام لیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ پی سی ون منظور ہوچکا۔ دسمبر تک معاملات فائنل کرکے میرٹ پر افسران تعینات کریں گے۔ پشاور ہائی کورٹ نے سماعت ملتوی کردی۔
پشاور ہائیکورٹ
2010ء میں سیلاب نے تباہی مچائی‘ پھر بھی دریائوں میں ہوٹل بنائے گے: پشاور ہائیکورٹ q
Sep 22, 2022