لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ملک بڑی آزمائش سے دوچار، سودی معیشت،کرپشن اور بدانتظامی تباہی کی وجوہات ہیں۔ قوم نے سیلاب کے دوران جس طرح متاثرین کے لیے جذبہ دکھایا اس کی مثال نہیں ملتی، ثابت ہوگیا کہ اگر ملک کو اہل اور ایماندار قیادت مل جائے تو یہ قوم عظیم بن کر دنیا کی امامت کرے گی۔ ملک سالہا سال فرقہ واریت کی آگ میں جلتا رہا، اس لڑائی سے کسی کو کچھ حاصل نہیں ہوا سوائے ان کرداروں کے جو دین اور ملک کے دشمن ہیں۔ وقت آگیا ہے ہم مشترکات پر اکٹھے ہوں اور فرسودہ نظام سے چھٹکارا حاصل کر کے ملک کو اسلامی نظام دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت میں ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ تمام مکتبہ فکر کے علماء کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ امت مسلمہ کے تصور کومدِ نظر رکھتے ہوئے آپسی بھائی چارہ اور اتحاد و اتفاق کو فروغ دیں۔ دشمن ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کی داستانیں رقم کررہا ہے۔ مقبوضہ وادی میں ہماری بہنوں بیٹیوں کی عزتیں محفوظ نہیں، منبرو محراب پر حملے ہو رہے ہیں۔ ہمارے حکمران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں اور ان سے سوائے بزدلی اور خاموشی کے اور کوئی توقع بھی نہیں ہے۔ ان حالات میں علماء اور اکابرین امت کی ذمہ داری ہے کہ مظلوم مسلمانوں کے حق میں ہرسطح پر آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مسلمانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہمیں متحد ہوکر ان چیلنجز اور مشکلات سے نبرد آزما ہونا ہے۔
سراج الحق