پنجاب کے 36دارالامانوں میں مقیم سینکڑوں خواتین اور بچے بھوکے پیاسے رہنے پر مجبور

لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) زمانے کی ستائی عورتوں کو دارالامان میں پہنچ کر بھی امان نہ ملی، مقدر میں لکھی بھوک پیاس نے یہاں بھی پیچھا نہ چھوڑا، پنجاب کے 36 دارالامانوں میں مقیم سینکڑوں خواتین اور بچے دو وقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں۔ فاقہ کشی سے بچنے کیلئے اور دال روٹی پوری کرنے کیلئے متعدد اضلاع کی دارالامان انتظامیہ عطیات مانگنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ خوراک کے بجٹ میں مختص 200 روپے فی کس روزانہ میں انتظامیہ کیلئے بچوں سمیت مقیم بے سہارا عورتوں کو کھانا اور ناشتے میں چائے پراٹھا دینا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہو گیا ہے۔ دارالامانوں میں مقیم خواتین نے بتایا کہ ہم یہاں زمانے کے ستم بھلانے کیلئے آتی ہیں مگر ہمارے بچوں کو یہاں بھی شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ حکمران باتیں تو بڑی بڑی کرتے ہیں مگر ہم بے سہارا عورتوںکیلئے ان کے پاس کچھ نہیں، اس حوالے سے جب محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب کے ڈائریکٹر پروگرامز محمد سلیمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے نوائے وقت کو بتایا کہ حکومت بے سہارا خواتین کو سہولیات کی فراہمی اور تحفظ کیلئے کوشاں ہے، جلد ہی یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
دارالامان‘ خواتین

ای پیپر دی نیشن