اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار اور انکے بھائی ہاشم جواں بخت کی نااہلی کیلئے دائر درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ میں مخدوم خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کی نااہلی کی درخواستوں پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل کی سپریم کورٹ میں سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا آپ سے سوال پوچھیں تو آسمان کی طرف کیوں دیکھنے لگ جاتے ہیں؟ کیا آپکو سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی تمیز ہی نہیں ہے، کیا آپ کے سامنے تین فضول لوگ بیٹھے ہوئے ہیں؟۔ اس طرح کا ردعمل توہین عدالت ہوتا ہے، جس پر درخواست گزار نے کہا عدالت سے معذرت خواہ ہوں، کیس کے بارے میں بتاتے ہوئے درخواست گزار نے کہا خسرو بختیار اور ان کے بھائی نے اثاثے چھپائے ہیں، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا اثاثے چھپانے کے شواہد آپ الیکشن کمشن میں بھی نہیں دے سکے، جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا جس دستاویز پر آپ انحصار کر رہے ہیں وہ نیب کو درج کرائی گئی شکایت ہے۔کیا صرف نیب کو کی گئی شکایت پر دو ارکان اسمبلی نااہل کر دیں؟ جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہا مناسب ہوگا درخواست واپس لے لیں۔