لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اقلیتی اراکین نے کہا ہے کہ اقلیت کے نام پر شراب کے پرمٹ ختم کئے جائیں، شراب پرمٹ کا بدنامی کا ٹیکا ہمارے اوپر سے اتارا جائے، جو شرابی ہے اسے کوڑے مارے جائیں، ایوان نے کسانوں کے حق میں دو قراردادیں اور مسودہ قانون ترمیم کمیشن برائے مقام نسواں پنجاب 2020 دوبارہ منظور کرلیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے سپیکر محمد سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ہی چودھری اختر اور خلیل طاہر سندھو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ راجہ بشارت نے کہا کہ میرے ریمارکس سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت کرتا ہوں۔ سپیکر سبطین خان نے کہا کہ ہائوس کے وقار کو عزت و احترام سے چلانا ہے، ہم ایسا کام نہیں کرنا چاہتے کہ لوگ ہمارا مذاق اڑائیں اور پولیس ایوان میں آئے، اپوزیشن ہو یا حکومت آپ کو میرے حکم پر عمل کرنا چاہیے، جمہوری اور جمہوری نظام کو لے کر چلنا ہے، پنجاب اسمبلی میں غیر مسلم کو شراب پرمٹ دئیے جانے کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی رکن اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے تمام پرمٹ واپس کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ شراب کے پرمٹ جاری کرنا بیوروکریسی کی بدنیتی تھی، مجھ سمیت تمام ممبران کے شراب ٹیسٹ کئے جائیں، ہماری کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ شراب اور زناء کار جنت میں نہیں جا سکتے، شراب کا ٹیکس ہماری تنخواہوں میں شامل ہے تو کیا ہم سب حرام کھا رہے ہیں، شراب پرمٹ کا بدنامی کا ٹکا ہمارے اوپر سے اتارا جائے، جو شرابی ہے اسے کوڑے مارے جائیں، اقلیت کے نام پر پرمٹ کو ختم کیا جائے۔ جواب میں صوبائی وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے کہا کہ غیر مسلم صرف عیسائی نہیں ہے، غیر ملکی کیلئے شراب پرمٹ دیا جاتا ہے، وفاقی ٹیکس میں شراب کے پیسے کا ٹیکس حرام کے قطرے کی صورت میںآپ شامل کررہے ہیں کیونکہ وفاق میں آپ کی حکومت ہے۔ وفاقی بجٹ میں شراب ٹیکس کو حرام کا قطرہ کہنے پر اقلیتی اراکین سمیت لیگی ارکان اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے۔ راجہ بشارت نے کہا کہ وفاق میں آپ کی حکومت ہے تو آئیں جو حرام کھلا رہا ہے اس کی مذمت کریں۔ اس دوران خلیل طاہر سندھو اور طارق مسیح گل سپیکر ڈائس کے قریب آ گئے۔ شراب پرمٹ پر غیر مسلم حذف کردیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ راجہ بشارت نے کہاکہ جب بھی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سوالات آتے ہیں تو یہی لڑائی جھگڑا رہتا ہے، اگر اقلیتی رکن پرائیویٹ ممبر ڈے پر بل لے آئیں تو یقین دلاتا ہوں کمیونٹی ساتھ نہیں کھڑی ہوگی۔ طاہر خلیل سندھو نے کہا کہ ہم بل لائیں گے واقعی کمیونٹی کو ساتھ کھڑا نہیں ہونے دیں گے۔ ایوان نے مسودہ قانون ترمیم کمیشن برائے مقام نسواں پنجاب 2020دوبارہ منظور کرلیا۔ مذکورہ مسودہ قانون گورنر پنجاب کو منظوری کیلئے بھجوائے گئے تھے لیکن انہوں نے بغیر منظوری واپس بھیج دئیے تھے۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں کسانوں کے حق میں قرارداد بھی منظور کی گئی جس کے متن میںخوراک کی ممکنہ قلت کا مقابلہ کرنے کے لیے کسانوں کو سبسڈی پر بیچ اور کھاد دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ مذکورہ قرارداد حکومتی رکن تیمور علی لالی نے پیش کی۔ حکومتی رکن شمیم آفتاب نے کہا ایوان وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہے زرعی ادویات، کھاد اور ڈیزل پر سبسڈی دی جائے۔ سپیکر سبطین خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس 7اکتوبر بروز جمعہ سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا۔