اسلام آباد‘ نیویارک (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کے لئے بڑا اعزاز، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دنیا کے نوجوان وزرائے خارجہ کی کانفرنس کی سربراہی کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ہونے والی نوجوان وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں عالمی برادری کے مسائل اور ان کے حل پر بات چیت کی گئی۔ کینیڈا، چیک ری پبلک، ہنگری، قطر اور سربیا سمیت مختلف ممالک کے نوجوان وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ حنا ربانی کھر بھی موجود تھیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے دنیا کے نوجوان وزرائے خارجہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں نہ صرف امن اور ترقی کے حوالے سے چیلنجز سے نمٹنا ہوگا بلکہ مستقبل کی نسلوں کے لئے مساوی معاشی حقوق کی بھی جدوجہد کرنا ہو گی۔ آپ عالمی برادری کے ایک دوسرے سے تعاون کے حوالے سے اہم ترین کردار ادا کر سکتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گذشتہ عرصہ کے دوران پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ نے بڑی ترقی کی ہے، میٹا جیسے اداروں کو پاکستان میں اپنے کاروبار کیلئے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات کے دوران یہ بات کہی۔ بلاول بھٹو زرداری نے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں پاکستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 125 ملین روپے امداد دینے پر میٹا کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کاروبار دوست ماحول اور وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے میٹا پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں اپنا دفتر قائم کرے۔ نک کلیگ نے تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی پر پاکستان کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میٹا کی پاکستانی ٹیم مکمل طور پر پاکستانی پیشہ ور افراد پر مشتمل ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ کی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن کے سی ای او سکاٹ ناتھن سے ملاقات کی۔ نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت ہوئی۔ وزیر خارجہ اور سکاٹ ناتھن کے درمیان توانائی، زراعت کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مقابلے کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ معیشت اور خواتین کی خود مختاری پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے سکاٹ ناتھن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقلیتوں کے حقوق پر اجلاس میں شرکت کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت جو کبھی سیکولر ملک تھا ہندو بالادستی والا ملک بن رہا ہے۔ بھارت میں آر ایس ایس ہندوتوا نظریئے کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ بھارت میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں۔ بھارت میں سوشل میڈیا پر اسلام مخالف باتیں پھیلائی جاتی ہیں۔ بھارت میں اقلیتوں کا قتل عام دنیا کے سامنے ہے۔ اقلیتوں کا تحفظ پاکستان کے انسانی حقوق کے تحفظ کا بنیادی نکتہ ہے۔ کرتارپور کوریڈور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ہمارے اقدامات کا عکاس ہے۔ سیکرٹری جنرل یو این نے درست کہا کرتارپور کوریڈور امید کی راہداری ہے۔ ہم بخوبی آگاہ ہیں کہ پاکستان آج کہاں ہے اور کہاں ہونا چاہئے۔ بھارت میں مساجد شہید‘ اسلامی تاریخ کیخلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ بھارت زیرتسلط کشمیر میں اکثریتی مسلم علاقے کو اقلیت میں تبدیل کر رہا ہے۔ دنیا بھارت کے کھلم کھلا امتیازی اقدامات کو نظرانداز کر کے سو رہی ہے۔ دنیا ہندو بالادستی والے بھارت کی حکومت کو اسلام مخالف ایجنڈے پر ذمہ دار ٹھہرائے۔ سیکرٹری جنرل یو این اسلامو فوبیا کی روک تھام پر ڈائیلاگ کیلئے فوری عالمی کانفرنس بلائیں۔ اقوام متحدہ اسلامو فوبیا کی روک تھام کیلئے ایکشن پلان بنائے۔ موجودہ دور میں اسلام مخالف زہر آلود ٹرینڈ پھیلا ہوا ہے۔ بھارت بدقسمتی سے ایک ایسی ریاست ہے جہاں اقلیتوں کے حقوق کو دبایا جا رہا ہے۔ اس ریاست میں نفرت کے شعلوں کو ہوا دی جا رہی ہے۔ بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و جبر کیا جا رہا ہے جو ریاست کی پالیسی ہے۔ بھارت میں گائے کے معاملے پر ہجوم کے ذریعے مسلمانوں کا قتل کیا جاتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کشمیر کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم کا شکرگزار ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مسلسل مثبت کردار ادا کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نیویارک میں اجلاس مقبوضہ جموں و کشمیر کے سکیورٹی کے ماحول میں انسانی حقوق کی صورت حال کو سمجھنے میں معاون ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہندوستان کی جانب سے زیرتسلط کشمیر کے سٹیٹس میں تبدیلی کو تین سال ہوگئے ہیں، یہ تبدیلی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے برخلاف ہے، بھارت جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت مستقل غیرقانونی اقدامات کر رہا ہے۔ وادی میں 90 ہزار ہندوستانی فوجیوں کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجود حالیہ تاریخ کے ایک بڑے عسکری پڑاؤ کے نتیجے میں ماورائے عدالت قتل سمیت مختلف جرائم وقوع پذیر ہو رہے ہیں۔ دوران حراست قتل کے واقعات کے علاوہ جعلی مقابلے اور چھاپے عام ہیں، قابض فوج کی جانب سے جیلوں میں موجود حریت رہنماؤں سے غیرانسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہندوتوا آئیڈیالوجی کی علمبردار بی جے پی زیرقبضہ کشمیر میں جغرافیائی تبدیلیاں بھی کر رہی ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ زیر تسلط کشمیر میں رہنے کے لئے بھارت میں مقیم ہندوؤں کو 40 لاکھ جعلی ڈومیسائل دئیے گئے ہیں تاکہ مسلم اکثریتی آبادی کے تناسب میں تبدیلی ہو، کشمیریوں کی املاک کو فوجی مقاصد کے لئے قبضے میں لیا جا رہا ہے۔ جنوبی ایشیا میں اس وقت تک قیام امن ممکن نہیں کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کر لیا جاتا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر کی وجہ ہندوستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہ کرنا ہے۔ پاکستان سے نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے ہندوستان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے زیرتسلط کشمیر میں جارحانہ اقدمات کو ختم کرے، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرے اور پانچ اگست کے اقدامات واپس لے۔ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں طویل عرصہ سے حل طلب معاملات ہیں۔