بہاول پور (محمد اقبال دانش سے) جنوبی پنجاب صوبہ کے حصول کیلئے بنائے گئے صوبہ محاذ کا صوبہ کے قیام سے قبل ہی شیرازہ بکھر گیا۔ صوبہ محاذ کے صدر مخدوم خسرو بختیار سیاسی منظر نامہ سے مسلسل غائب ہیں جبکہ جنرل سیکرٹری چوہدری طاہر بشیر چیمہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کو پیارے ہو گئے ہیں۔ نائب صدر صوبہ محاذ سمیع اللہ چوہدری پی ٹی آئی ٹکٹ پر ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور انہیں صوبائی وزیر خوراک پنجاب کا قلمدان سونپا گیا۔ بعد ازاں کرپشن اور لوٹ مار کے الزامات پر انہیں مستعفی ہونا پڑا اور یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی دوبارہ حکومت قائم ہونے پر بھی انہیں کسی وزارت یا مشیری سے نہیں نوازا گیا ہے۔ سمیع اللہ چوہدری نے اپنے دور اقتدار میں پی ٹی آئی کارکنان کے ساتھ جو رویہ رکھا اس پر کارکنان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور کارکنان نے کئی مواقع پر ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے ، جلوس اور ریلیاں بھی نکالیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق عمران خان نے سمیع اللہ چوہدری سمیت صوبہ محاذ کے دیگر امیدواروں کو بھی ٹکٹ نہ دینے کا عندیہ دیا ہے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے ٹکٹ کے معاملہ پر جھنڈی ہونے پر سمیع اللہ چوہدری نے قریبی دوستوں کے ذریعے مبینہ طور پر اپنی سابقہ جماعت ن لیگ سے ٹکٹ کیلئے رابطہ کیا ہے لیکن قائد ن لیگ میاں نواز شریف نے مشکل وقت میں پارٹی کا ساتھ چھوڑنے والوں کو واپس لینے اور ٹکٹ دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ مخدوم احمد محمود اور جہانگیر خان ترین کی صلح کے بعد جنوبی پنجاب کی سیاست نیا رخ اختیار کرے گی اور اسکے جنوبی پنجاب کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہونگے اور وہ دونوں جنوبی پنجاب کے تمام قومی و صوبائی حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔
بہاولپور صوبہ محاذ