کوٹ ادو‘ سناواں‘ احمد پور سیال‘ ہارون آباد (خبرنگار‘ نمائندگان نوائے وقت) جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں آٹے کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ سستے آٹے کی خریداری کیلئے لمبی قطاریں نظر آ رہی ہیں خاص طور پر سستے آٹے کے حصول میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کوٹ ادو میںکے 3، چوک سرور شہید کے 3 سمیت دائرہ دین پناہ،چکردری،احسانپور، سنانواں، محمودکوٹ،گگجرات،اڈہ گرمانی میں اکلوتے یوٹیلٹی سٹورز پر کئی ماہ سے آٹے کی سپلائی معطل ہے،دیہاڑای دار مزدور غریب طبقہ روزانہ کی بنیاد پر یوٹیلٹی سٹورکے چکر کاٹ رہا ہے مگر انہیں روزانہ ناکامی کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورزپرآٹا کی سپلائی کی دستیابی کوجلد ازجلد یقینی بنایا جائے تاکہ شہری سستی آٹابا آسانی خرید سکیں۔ سنانواں اورگردونواح میں 10کلوتھیلہ 490سے650 بیچا جا رہا ہے۔گزشتہ روز ایک نجی کریانہ سٹورپرآٹانہ ملنے پرعوام آپس میں گتھم گتھاہوتے دیکھ کر سرکاری آٹے کی ٹرالی والاٹرالی بھگاکرچلاگیاجس پرعوام طیش میں آگئی دکانداروں اورحکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ احمد پور سیال اور گردو نواح میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے ۔غریب عوام آٹے کے حصول کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں ۔دوسری جانب 490روپے فی 10کلوگرام آٹے کا تھیلا بھی مارکیٹ سے غائب ہے ۔ ماہ رواں کے دوران یوٹیلٹی سٹورز پر صرف دو بار 300روپے فی کلو کے حساب سے بکنے والا گھی مہیا کیا گیا جو آبادی کے لحاظ سے ناکافی تھا اسی طرح سستی چینی بھی یوٹیلٹی سٹورز پر کافی عرصے سے مہیا نہیں کی گئی جس کی وجہ سے شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور وہ سراپا احتجاج ہیں ۔ ہارون آباد میں آٹے کے حصول کے لئے شہریوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔
قطاریں