روپرٹ مردوخ کا فاکس نیوز سے سبکدوشی کا اعلان

عالمی میڈیا کی بڑی شخصیت روپرٹ مردوخ نے اعلان کیا کہ وہ فاکس اینڈ نیوز کارپوریشن کے چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ اس طرح ان کے 70 سالہ شاندار کیریئر کا مؤثر طریقے سے خاتمہ ہو جائے گا۔مردوخ کے سب سے بڑے بیٹے لچلان مردوخ اپنے والد سے عہدہ سنبھالیں گے۔ اس طرح طویل عرصے سے جاری قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہو جائے گا جس میں انہیں میڈیا کی سلطنت کے کنٹرول کے لیے اپنے بھائی جیمز کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے "فاکس اینڈ نیوز کارپوریشن کے چیئرمین ایمریٹس کے عہدے پر جانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ان کا بیٹا، لچلان دونوں کمپنیوں کا واحد چیئرمین بن جائے گا۔مردوخ نے اس بات پر بھی فخر کا اظہار کیا کہ انہوں نے پچھلی دہائیوں میں جو کچھ حاصل کیا ہے۔ اس حوالے سے میں اپنے ساتھیوں کا بہت مقروض ہوں۔ ان کی ہماری کامیابی میں شراکت بعض اوقات کمپنی سے باہر نظر نہیں آتی تھی لیکن میں ان کی بہت تعریف کرتا ہوں۔مردوخ نے میڈیا میں آزادی کی اہمیت کے حوالے سے کہا بیوروکریسی ان لوگوں کو خاموش کرنے کی کوشش کرتی ہیں جو ان کے ذریعہ اور مقصد پر سوال اٹھا سکتے ہیں۔ اشرافیہ ان لوگوں کے لئے کھلی توہین کرتے ہیں جو ان کے نایاب طبقے کے ممبر نہیں ہیں۔ زیادہ تر میڈیا ان اشرافیہ کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ اس طرح میڈیا سچ کی تلاش کے بجائے بیانیے کی سیاست کو فروغ دیتا ہے۔ یاد رہے ’’نیوز یو کے‘‘ مردوخ کی میڈیا سلطنت کا برطانوی بازو ہے اور یہ روزانہ فروخت ہونے والے قومی اخبارات کا تقریباً ایک تہائی شائع کرتا ہے۔

 فوربز میگزین کے مطابق رپورٹس بتاتی ہیں 1950 کی دہائی میں آسٹریلیا میں اپنی سلطنت کی تعمیر شروع کرنے کے بعد مردوخ کی دولت کی مجموعی مالیت 17 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔1969 میں مردوخ نے نیوز آف دی ورلڈ اور دی سن اخبارات خریدنے کے بعد برطانیہ میں اشاعت کے شعبے میں قدم رکھا تھا۔ بعد میں یہ دونوں برطانیہ کے دو سب سے کامیاب اور سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ٹیبلوئڈ اخبار بن گئے۔انہوں نے 1981 میں دی ٹائمز اور دی سنڈے ٹائمز کو خرید لیا۔ پھر نیویارک پوسٹ کو حاصل کرکے امریکہ میں بھی اپنی سلطنت قائم کرلی۔ مرڈوک نے بعد میں ٹیلی ویژن میں توسیع کی اور فاکس نیوز بنائی۔ یہ اب امریکہ میں غالب نیوز نیٹ ورک بن گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن