لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اہل پنجاب کو فرسودہ نظام کے خلاف اٹھنا ہوگا، جس کرپٹ مافیا کے ہاتھ آپ کی جیبوں پر ہیں، ان کے گریبان پکڑنے کا وقت آگیا، خاموشی سے ظلم و ناانصافی سہنا اپنے آپ سے ظلم اور آئندہ نسلوں کو غلامی میں دینے کے مترادف ہے، پرامن جمہوری جدوجہد سے حق لینا ہوگا۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے پر عرصہ دراز سے چند خاندان قابض ہیں، قبضہ گروپوں سے نجات کا وقت آگیا۔ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی کی حکومتوں کا گزشتہ پانچ سالہ دور قوم کے لیے قیامت سے کم نہ تھا، سابقہ حکمرانوں نے آئی ایم ایف کے کہنے پر عوام کو قربانی کا بکرا بنایا۔ مہنگائی نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنادیا، کرپٹ اشرافیہ ملک پر بوجھ ہے، کرپشن اور چوری یہ کرتے ہیں، قرضے انہوں نے ہڑپ کیے، خون غریب کا نچوڑا جارہا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے، پٹرول، گیس کے نرخ کم کیے جائیں، اشیائے خورونوش عوام کی پہنچ تک لائی جائیں، نتائج کے حصول تک تحریک جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاو¿س کے سامنے تین روزہ دھرنے کے پہلے روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے انعقاد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 90 روزکے اندر انتخابات لازمی ہیں۔ لاہور میں احتجاج کے بعد کوئٹہ گورنرہاو¿س کے باہر دھرنا ہوگا اور بعدازاں کراچی میں بھی عوام کے حق کے لیے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ نائب امیر لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ اور سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، جاوید قصوری، ضیاءالدین انصاری و دیگر نے بھی شرکاءسے خطاب کیا۔ دھرنا میں خواتین، بچوں، بزرگوں، نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ وکلاء تنظیموں، تاجر رہنماو¿ں نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔ مال روڈ پر دھرنا کے مقام پر پہنچنے پر امیر جماعت کا پرجوش نعروں سے استقبال کیا گیا۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ آئی ایم ایف اور آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیلات قوم کے سامنے رکھیں جائیں۔ انہوں نے توانائی پر وائٹ پیپر جاری کرنے اور آئی پی پیز معاہدوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے بھی اعلانات کیے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں کے ذمہ داران قومی مجرم ہیں۔ ملک میں وسائل کا کبھی بھی مسئلہ نہیں رہا، اللہ تعالی نے ہمیں عظیم وسائل سے نوازا ہے، پنجاب اور سندھ کی زمینیں سونا اگلتی ہیں، صرف کے پی سے بجلی پیدا کرکے پورے ملک کو سستی بجلی دی جاسکتی ہے، بلوچستان معدنیات کے ذخائز کا خزانہ ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی، کرپشن، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ہی مسائل کی جڑ ہے۔ سیاسی دہشت گردوں نے بھیس بدل بدل کر حکومتیں کیں، عوام کو یرغمال بنایا، غریبوں کو لوٹا، اپنے شہزادے شہزادیوں کا مستقبل محفوظ اور عام پاکستانیوں کا تباہ کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کر کے ملک کی خودمختاری کا سودا کیا گیا، آئی پی پیز معاہدے ملک و قوم دشمنی تھی۔ ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہا کہ جماعت اسلامی جی ایس ٹی اور دیگر بے جا ٹیکسز کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔ امیر العظیم نے کہا کہ 1986ء تک واپڈا پورے ملک کو سستی بجلی فراہم کرتا تھا، مگر اسے جان بوجھ کر تباہ کیا گیا، جماعت اسلامی عوام کے مفادات کا تحفظ چاہتی ہے۔