او آئی سی ارکان نے یورپی ممالک سے توہین مذہب پر قانون بنانے کا مطالبہ کیا: جلیل عباس

نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے نیویارک میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ میری اور نگران وزیراعظم کی کئی ملکوں کے وفود سے ملاقاتیں ہوئیں۔ گزشتہ روز او آئی سی کے زیراہتمام کشمیر اور یورپی گروپ کے اجلاس ہوئے۔ صدر آزاد کشمیر اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ او آئی سی رکن ملکوں نے کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔ یورپ گروپ میں اسلامو فویبا پر بات کی گئی۔ اجلاس میں یورپی ملکوں میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کی گئی۔ رکن ملکوں نے مطالبہ کیا کہ یورپی ممالک توہین مذہب سے متعلق قانون بنائیں۔ بھارت نے کینیڈا میں جو کچھ کیا وہ ہمارے لئے کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔ کینیڈا میں جو کچھ ہوا اس سے بھارت کا چہرہ عالمی سطح پر بے نقاب ہوا۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ ہمارا بنیادی ہدف پاکستان میں شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کا انعقاد ہے۔ معاشی مضبوطی سیاسی استحکام سے مشروط ہے، ایس آئی سی ایف کے تحت پانچ بڑے شعبوں میں سرمایہ کاری کے اہداف مقرر کئے ہیں، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے خلیجی ممالک سے معاہدے ہوں گے۔ چین پاکستان کا ایک بہترین اور قابل اعتماد دوست ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ملک میں قیمتیں بڑھیں۔ جلیل عباس نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد گروپ ہمسایہ ملکوں سے کارروائیوں میں ملوث ہیں، افغانستان کالعدم ٹی ٹی پی کے پاکستان میں حملوں پر کارروائی کرے، افغانستان اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے کو یقینی بنائے۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے نیویارک میں مصری ہم منصب سمیح شکری سے ملاقات کی۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا اور دونوں دوست ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ای پیپر دی نیشن