جنرل اسمبلی اجلاس: امن، ترقی، موسمیاتی تبدیلی پر بات، مسائل اجاگر کرونگا،  شہبازشریف: امریکہ کیلئے روانگی لندن پہنچ گئے

 اسلام آباد+لندن(اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی)   وزیراعظم شہباز شریف جنرل اسمبلی میں خطاب کے امریکہ روانگی کیلئے لاہور سے لندن چلے گئے، جہاں سے وہ 23 ستمبر کو امریکا روانہ ہوں گے۔وزیراعظم شہباز شریف لاہور سے لندن روانہ ہوئے جہاں وہ ایک رات قیام کریں گے اور اس کے بعد 23 ستمبر کی شام کو لندن سے امریکا روانہ ہو جائیں گے۔وزیراعظم امریکا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے  79ویں اجلاس  کے موقع پر عالمی مسائل، امن کے فروغ، ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے امور  کو اجاگر کیا جائے گا  ،دنیا کے سامنے پاکستان کا نقطہ نظر پیش  اور مختلف امور پر پاکستان کے موقف اور مفادات کی ترجمانی کروں گا ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے روانگی کے موقع پر ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے  79ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے نیویارک روانہ ہو رہا ہوں،نیویارک میں انتہائی مصروف وقت گزرے گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماں سے اپنی بات چیت میں عالمی مسائل، امن کے فروغ، ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے امور  کو اجاگر کیا جائے گا ،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم سے دنیا کے سامنے پاکستان کا نقطہ نظر پیش کروں گا اور مختلف امور پر پاکستان کے موقف اور مفادات کی ترجمانی کروں گا ۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں سے  بھی دنیا کو آگاہ کیا جائے گا۔وزیر اعظم شہباز شریف کو لوٹن ایئرپورٹ سے پولیس کے پروٹوکول کے ساتھ ان کی رہائش گاہ لایا گیا۔
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی) عالمی یوم امن کے موقع پر پیغام میں  صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم سب کو اقوامِ عالم کے مابین امن، رواداری اور بقائے باہمی کے کلچر کو فروغ دینا چاہئے، بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں عالمی امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہیں، ہمیں ناانصافی اور ظلم کیخلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، دنیا امن کے بغیر ترقی اور خوشحالی حاصل نہیں کر سکتی، دنیا کی ترجیح تنازعات کی بجائے اِنسانیت کو درپیش مسائل کا حل ہونا چاہئے۔ صدر مملکت  نے کہا کہ جنگیں اور  تنازعات عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، اسرائیل نے فلسطین میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے، اسرائیل ہزاروں لوگوں کے غزہ میں قتل عام سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ ہندوتوا سے متاثر مودی حکومت غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے، مودی حکومت بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہی ہے، بھارت مسلمانوں کے بنیادی حقوق سلب کر رہا ہے۔ غربت، بھوک، ناانصافی، ظلم، عدم مساوات، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حل پر توجہ دینا ہوگی،دنیا امن کے بغیر ترقی اور خوشحالی حاصل نہیں کر سکتی۔ہم سب مل کر ایک پرامن مستقبل اور ایک بہتر دنیا تشکیل دے سکتے ہیں، جہاں ہماری آئندہ نسلیں امن اور ہم آہنگی کے ساتھ رہ سکیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت اور عوام ،جنگ و تنازعات سے پاک پرامن دنیا کے فروغ کے لئے عالمی برادری کے شانہ بشانہ کھڑی  ہے ، پاکستان بات چیت کے ذریعے خطے میں امن و استحکام کے فروغ پر پختہ یقین رکھتا ہے،  بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی دنیا بے شمار تنازعات کے باعث تقسیم کا شکار ہے، ہمیں اقوام عالم کے مابین اختلافات کو ختم کرنے اور امن کے مقصد کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس خطے میں جموں و کشمیر کا تنازعہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس کے  پائیدار حل کی بنیاد غیر جانبدارانہ رائے شماری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آج کے دن ہمیں فلسطینیوں کی حالت زار کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ۔ مشرق وسطی میں دیرپا امن کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور فلسطینیوں کی امنگوں کے مطابق تنازع کا پرامن حل وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان دنیا میں امن کے فروغ کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، جس سے ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک پرامن کل کی تعمیر کر سکتے ہیں اور دنیا کو امن و آشتی کا گہوارہ  بنا سکتے ہیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عالمی یوم امن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پرامن معاشرے کی تخلیق کے لیے ہر سطح پر باہمی احترام، ہمدردی اور عدم تشدد کو فروغ دینا ضروری ہے۔  بلاول بھٹو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعات کے بنیادی اسباب جیسے غربت، عدم مساوات اور ماحولیاتی انحطاط کو دور کرے، جو پائیدار امن کے لیے ضروری ہیں۔ امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے، جب تک بنیادی سماجی اور معاشی ناانصافیوں کا ازالہ نہیں ہوگا، پرامن دنیا کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ 

ای پیپر دی نیشن