اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مشیر قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے آٹھ ججز نے عجلت میں وضاحتی نوٹ جاری کیا۔ عوام کے سامنے ہے کہ سپریم کورٹ میں دو رائے پائی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ کا کام سرٹیفکیٹ بانٹنا نہیں سپریم کورٹ کے آٹھ ججز کے وضاحتی نوٹ پر وضاحت آنی چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم آنی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جلسہ فلاپ نظر آیا۔ علی امین گنڈا پور وقت پر پہنچ نہیں سکے۔ مزید وقت درکار تھا تو انتظامیہ کو درخواست کر دیتے۔ علی امین گنڈا پور کا سافٹ ویئر ایڈیٹ ہوا اس لئے وہ لیٹ پہنچے۔ عدلیہ ہمارے اقدامات کی وجہ سے ان کی رینکنگ تنزلی کا شکار ہے۔ وضاحتی فیصلے سے اور زیادہ ابہام پیدا ہوا ہے۔ سیاسی اور آئینی کیسز کو جلد نمٹایا جاتا ہے۔ عوامی کیسز میں تاخیر کی جاتی ہے۔ سیاسی جماعتیں بھی یہ نہ کہیں کہ فل کورٹ بٹھائیں یا لارجز بنچ بنائیں۔ پی ٹی آئی والے ہمیں کہتے جلسے کا وقت 6 سے 8 بجے کر دیں نہ اسلام آباد کے جلسے میں سنی لاہور جلسے میں رابطہ کیا گیا۔
سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو چکا، گنڈا پور اس لئے لیٹ پہنچے: بیرسٹر عقیل
Sep 22, 2024