ساہیوال (نمائندہ نوائے وقت)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن ٗامیر صوبہ اور دیگر ضلعی عہدیداران 21 افراد اور 50/60 نامعلوم کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ جماعت اسلامی کے زیرا ہتمام چرچ روڈ پر منعقدہ جلسہ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم، امیرصوبہ مولانا جاوید احمد قصوری اور دیگر عہدیداران نے شرکت کی جس پر تھانہ سٹی نے سب انسپکٹر ارشاد الرحمن کی مدعیت میں بغیر اجازت جلسہ، روڈ بلاک کر کے عوام کی آمدورفت میں خلل، ڈی ایچ کیو قیوم ہسپتال میں مریضوں کے علاج معالجہ میں دشواری، لائوڈ سپیکر کے استعمال اور حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، امیر صوبہ مولانا جاوید قصوری ، ضلعی امیر طیب محمود بلوچ، صدر ضلعی کسان بورڈ رانا زاہد فاروق، صدر لیبر فائونڈیشن مرزا عاطف، شیخ عرفان، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ ثمر المنور بلوچ، صدر جے آئی یوتھ عبدا ﷲ افضل بلوچ، صدر بزنس فورم شیخ عطاء رسول، مرزا محسن بیگ، چیئرمین مصالحتی کونسل حاجی عطار خان خلجی، علی اعجاز، صدر الخدمت فائونڈیشن ڈاکٹر انوارالحق شیخ، شیخ خالد مشتاق، چوہدری فیض میراں گجر، بلال مان، حافظ عمر فاروق بزمی، چوہدری جاوید اقبال، واثق رشید، قاری بشیر احمد قصوری، میاں رفیق رشید، چوہدری مظہر حسن وٹو اور بابر رشید سمیت 50/60 نامعلوم شرکاء جلسہ کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔