راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے)ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے سابق صدر سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس نے قانونی حلقوں کے ان خدشات کو درست ثابت کردیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ لانے کا واحد مقصد سپریم کورٹ کو کنٹرول کرنا تھا اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ قانون آزاد عدلیہ کے تصورکے منافی ہے حکومت کو نظریہ ضرورت کے مطابق اپنے ہی بنائے گئے قانون میں ترمیم کرنا پڑ گئی انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اپنی آزادی برقرار رکھنی ہے تو پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنا ہوگی ورنہ ہمیشہ حکومتوں کے ہاتھوں یرغمال بنی رہی گی سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ آئین سے متصادم اور آزاد عدلیہ کے تصور کے منافی ہے اسے برقرار رکھ کر سپریم کورٹ نے آپنے ہاتھ کاٹ دیئے تھے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو مکمل طور پر کالعدم کرنا ہوگا سپریم کورٹ کی ورکنگ کا طریقہ کار حکومتوں کے ہاتھوں میں نہیں دیا جاسکتا۔
ترمیمی آرڈیننس آ زاد عدلیہ کے تصورکے منافی ہے، عبدالرازق ایڈووکیٹ
Sep 22, 2024