لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ ان کی بہن نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا جس کی انہیں سزا دی جارہی ہے۔ انہیں ارادہ قتل کے تحت پکڑا گیا تھا جس کی زیادہ سے زیادہ سزا تین سال قید تھی مگر انہیں کئی برس سے قید اور تشدد کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے خود ہی ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ کے حوالے کیا اور خود ہی ان کو وکیل مہیا کررہی ہے، اس طرح عافیہ صدیقی رہا نہیں ہوں گی۔ اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے ایک قرار داد بھی منظور کی۔