ایک بھارتی میگزین کو انٹرویو میں ثانیہ مرزا نے کہا کہ ہم نے دبئی کے علاقے پام جمیرا میں گھرکا انتخاب کرلیا ہے لیکن وہاں رہائش رکھنے کے بارے میں کوئی جلد بازی نہیں کریں گی۔ انہوں نے پہلی بار اس بات کا اعتراف کیا کہ دونوں میاں بیوی کے درمیان تعلقات کا سلسلہ ایس ایم ایس سے شروع ہوا اور پھر دونوں گھنٹوں ٹیلی فون پر باتیں کرتے رہتے تھے۔ ثانیہ نے کہا کہ ان کی والدہ اِسے وقت اور پیسے کا ضیاع سمجھتی تھیں تاہم انہوں نے اپنی والدہ کو بتایا کہ یہ پیسے کا ضیاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادی کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات کی وجہ سے انہیں ایک دوسرے کے مزید قریب آنے کا موقع ملا۔ ثانیہ نے کہا کہ شعیب ان سے والہانہ محبت کرتے ہیں اور انہیں ان کے اسی انداز سے پیار ہے۔ شعیب کے ساتھ رہنا نہایت آسان ہے۔ اس موقع پر شعیب کا کہنا تھا کہ ہم ایک دوسرے سے کچھ ہفتوں کے لئے بھی دورنہیں رہ سکتے، اس لئے کوشش ہوگی کہ ایک دوسرے کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں۔ سابق کپتان نے کہا کہ ثانیہ کوغصہ نہیں آتا اور وہ وقت کی خاصی پابند ہیں ۔ دونوں میاں بیوی کا کہنا تھا کہ ہنی مون کے بارے میں ان کے درمیان معمولی سا اختلاف ہے، شعیب یورپ اور ثانیہ مالدیپ جانا چاہتی ہیں۔