شارٹ فال پانچ ہزارسات سو بائیس میگاواٹ کی ریکارڈ سطح پر پہنچنے کے بعد ملک میں بجلی کا بحران بد ترین صورت اختیارکرگیا

پیپکو کے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار نو ہزارسات سو اٹھاسی جبکہ ڈیمانڈ بڑھ کر پندرہ ہزارپانچ سو دس میگا واٹ ہوگئی ہے۔ جو اپریل کے مہینے کا نیا ریکارڈ ہے، شارٹ فال ریکارڈ سطح پر پہنچنے کے بعد شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ دورانیہ بارہ جبکہ دیہات میں بیس گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔طویل ترین اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے نتیجہ میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ تمام چھوٹے بڑے شہروں میں صنعتی یونٹس بند ہونے کے بعد لاکھوں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔ لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں سے پانی کی قلت کی بھی اطلاعات ہیں جبکہ گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت بھی عوام کے لئے عذاب بنی ہوئی ہے.دوسری جانب کوٹ ادو پاور پلانٹ کے دس میں سے نو یونٹس ایندھن کی سپلائی رکنے کی وجہ سے بند ہوگئےہیں ۔ پیپکو حکام کے مطابق چشمہ کے نئے ایٹمی بجلی گھر سے بھی آزمائشی پیداوار رک گئی ہے تاہم تربیلا اور منگلا ڈیم سے پانی کا اخراج پانچ،پانچ ہزار کیوسک بڑھا دیا گیا ہے،جس سے ہائیڈرل بجلی کی پیداوار میں پونے تین سو میگاواٹ کا اضافہ متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم ادائیگیوں کے باعث پی ایس او پیپکو کو تیل کی مطلوبہ مقدار فراہم نہیں کر رہا جس کے باعث بجلی کی پیداواربھی متاثر ہورہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن