چيف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی ميں سپريم کورٹ کے تين رکنی بینچ نے سونيا ناز سے زيادتی کيخلاف ازخود نوٹس کيس کی سماعت کی۔ ايڈيشنل ايڈووکيٹ جنرل پنجاب نے کیس کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی جس پرعدالت نے عدم اطمينان کا اظہارکیا۔ چیف جسٹس نے ڈی آئی جی ظفر قريشی کی تیار کردہ پہلی رپورٹ کے مطابق تمام ملزموں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سونيا ناز کے سسر کی موت پر قتل کی ايف آئی آر درج نہ ہونے کا بھی نوٹس ليتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے لاہور کے ڈی آئی جی کرائم سرکل سے دس روز ميں احکامت پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزيد سماعت دس مئی تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاتون سونیا ناز کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزمان کو گرفتار کیا جائےتاکہ انصاف کا حصول ممکن ہو۔