بک شیلف ........عصمت چغتائی کے سو افسانے

Apr 23, 2013

مراسلات

ترتیب و تالیف : نواز چودھری، محمد طارق چودھری برصغیر پاک و ہند میں اردو ادب کے درخشندہ ستاروں میں عصمت چغتائی کو بلاشبہ نمایاں مقام حاصل ہے جنہوں نے ہماری ”میل ڈومیننڈ سوسائٹی“ میں اپنے قلم کی بیباکی، ندرت خیال اور مرد وخاتون کے ناطے انسانی رشتوں کے مختلف پہلوﺅں کو اجاگر کرنے کا مردانہ انداز اختیار کرکے اردو ادب میں خواتین کی اہمیت کو بھی تسلیم کرایا۔ اردو افسانوں میں عصمت چغتائی بلاشبہ سعادت حسن منٹو، کرشن چندر، خواجہ احمد عباس اور راجندر سنگھ بیدی کے ہم پلہ ہیں اور انکی تحریروں سے یہ گمان نہیں گزرتا کہ یہ معاشرتی پابندیوں میں جکڑی کسی مجبور و لاچار خاتون کی تحریر ہو سکتی ہے بلکہ عصمت چغتائی نے اپنی تحریروں کے ذریعہ خواتین کو سماجی معاشرتی جکڑ بندیوں سے باہر نکل کر فخر کے ساتھ مردوں کے شانہ بشانہ سر اٹھا کر چلنے کا سلیقہ دیا جو اردو ادب کے ذریعہ 20ویں صدی کی خواتین کی بہت بڑی خدمت تھی۔ انہوں نے بے تکان لکھا اور معیار پر بھی کوئی سمجھوتہ نہ کیا اس لئے انکے افسانے اردو ادب میں زندہ جاوید ہو چکے ہیں اور نوجوان نسل کیلئے مشعل راہ ہیں۔ ادب لطیف کے بانی چوہدری برکت علی کے صاحبزادےے محمد خالد چوہدری نے اردو ادب کی مشہور ہستیوں کی بکھری تحریروں کو ایک ہی ضخیم کتاب میں محفوظ کرکے اردو ادب کی اتنی ہی خدمت کی ہے جتنا انکے والد نے ان مشہور ہستیوں کے ابتدائی دنوں میں انکی تحریریں شائع کرکے انہیں مشہور و معروف بنانے کے سلسلہ میں سرانجام دی۔ ان کی چوہدری اکیڈمی کے زیر اہتمام آصف نواز چوہدری اور محمد طارق چوہدری کی مرتب کردہ جملہ صفحات کی کتاب ”عصمت چغتائی کے سو افسانے“ بھی اس سلسلہ کی کڑی ہے جبکہ عصمت چغتائی کے معرکة الآرا افسانوں کو منتخب کر کے یکجا کرنا اور پھر ان افسانوں پر مشتمل ایک ضخیم کتاب شائع کرنا بذات خود ایک بہت بڑا معرکہ ہے۔ یہ کتاب چوہدری اکیڈمی الفضل مارکیٹ اردو بازار لاہور کے علاوہ مارکیٹ میں بھی دستیاب ہے۔ قیمت 1500 روپے، فون نمبر 37233749۔ (تبصرہ سعید آسی)

مزیدخبریں