لندن (پ ر) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے انصاف کی بات یہ ہے 12 اکتوبر 1999ءکو جب فوج کے چند جرنیلوں نے منتخب حکومت کو برطر ف کر کے اس پر قبضہ کیا تھا آئین تو اسی دن ٹوٹ گیا تھا لہٰذا اسی دن سے سب کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔ پرویز مشرف کے ساتھ کیا جانے والا ناروا سلوک آپ کی نظر میں جائز ہے تو پھر اصغر خان کیس میں پیسے لینے والے آئی جے آئی کے تمام رہنماﺅ ں کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کیا جائے اور ان پر بھی مقدمہ چلایا جائے۔ پرویز مشرف کے ساتھ جوکچھ کیا جا رہا ہے اس سے فوج اور حساس اداروں کی بدنامی ہو رہی ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف کو خود پر لگائے گئے الزامات کے دفاع کا بھرپور موقع دینا عدلیہ، الیکشن کمشن، نگران حکومت اور سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بھی اپیل کی ٹاک شوز میں پرویز مشرف کے حوالہ سے تنقید میں شائستگی اور ادب کا خاص خیال رکھا جائے۔ یہ بات انہوں نے حیدرآباد میں ایم کیوایم کے ذمہ داروں، کارکنوں اور ایم کیوایم کے نامزد حق پرست امیدواروں کے اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے کہا انصاف اور آئین کے تقاضوںکے مطابق کوئی بھی شہری جو فوجی ہویا سویلین، اس پر کوئی الزام ہے تو آئین و قانون کے تحت ان الزامات کی تحقیقات کی جائے، قانون بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے، قانون کے مطابق فیصلے کرنا عدالتوںکا کام ہے۔ وکلا ہوں یا زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے شہری کسی کوبھی کسی کے خلاف قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہر گز نہیں ہونی چاہئے۔ ایم کیو ایم نے مشرف، صدر زرداری اور پیپلز پارٹی کے ادوار حکومت میں ان کی غلط باتوںکی کھل کر مخالفت کی کیونکہ سچ بولنا اور سچ کا ساتھ دینا ہی حق پرستوں کا شیوہ ہے۔ الطاف حسین نے جیل کے عملے کی جانب سے پرویز مشرف کے وکلا کو مو¿کل سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا وکلا کو پرویز مشرف سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔ مزید برآں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے انہیں رپورٹس موصول ہوئی ہیں ایم کیوایم کے بعض امیدواران اسمبلی پان اور گٹکے کا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے تمام امیدواران کو ہدایت کی وہ فوری طور پر اس عاد ت کو ترک کریں ورنہ انہیں آئندہ کبھی ایم کیو ایم کا ٹکٹ نہیں ملے گا۔ الطاف حسین نے کہا جو امیدواران پان اور گٹکے کا استعمال کرتے رہے وہ فوراً دانتوں کے اچھے ڈاکٹر سے اپنے دانتوں کی صفائی بھی کرائیں۔