اسلام آبادہائیکورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف فرار کیس کی سماعت ہوئی،،، پولیس نےاے آئی جی آپریشنزسلطان تیموری کی تیار کردہ انکوائری رپورٹ پیش کی، رپورٹ میں ڈی ایس پی سیکریٹریٹ ادریس راٹھور اور ایس ایچ او سیکریٹریٹ قیصر گیلانی سمیت پانچ افسران کو ذمے دار ٹھہرایا گیا ۔رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ نے ڈی ایس پی سیکریٹریٹ ادریس راٹھور کو معطل کر دیا ہے جبکہ ایس ایچ او تھانا سیکریٹریٹ قیصر گیلانی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں ایس ایس پی آپریشنز یاسین فاروق اور ایس پی سٹی کیپٹن الیاس بری الذمہ قراردیا گیا ہے۔ انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی آپریشنز یاسین فاروق نے مشرف کی گرفتاری کا حکم دیا تھا، ڈی ایس پی سیکریٹریٹ نے مشرف کی گرفتاری کے لیے اضافی نفری تعینات نہیں کی۔ رپورٹ کے مطابق ایس پی سٹی کیپٹن الیاس دو روزہ کورس پر تھے۔ سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ سیکریٹری داخلہ کو آئی جی کے بارے میں کارروائی کے لیے کہا تھا ، ڈی ایس پی پر ذمے داری عائد نہ کریں، ڈی ایس پی اپنے پلاٹ بیچنے میں مصروف ہیں، یہاں ڈیوٹی کیسے دیں۔ جسٹس شوکت عزیز نے استفسار کیا کہ سیکریٹری داخلہ کی جانب سے کوئی پیش کیوں نہیں ہوا۔