گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی کے خاتمے پر دھرنے جاری، شٹر ڈائون

گلگت (ثناء نیوز + آئی این پی) گلگت بلتستان میں گندم پر سبسڈی کے خاتمے کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر 8ویں روز بھی دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ کئی اضلاع میں شٹرڈائون ہڑتال کی گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گلگت بلتستان میں گندم پر سبسڈی کے خاتمے سمیت دیگر مطالبات تسلیم نہ کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں میں تیزی آگئی ہے۔ ادھر سکردو میں یادگار شہداء اور گلگت میں مرکزی دھرنے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دھرنوں میں شرکت کیلئے مضافاتی علاقوں سے بھی قافلے شامل ہوئے۔ علاوہ ازیں آج بدھ کو گلگت میں دھرنے میں شرکت کیلئے تمام اضلاع سے ہزاروں افراد گلگت پہنچ گئے‘ قافلوں کی آمد کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا ‘ دھرنے کی وجہ سے سکیورٹی انتہائی ہائی الرٹ رہی، گڑھی باغ میں ہر طرح کی ٹریفک بند کر دی گئی، علاوہ ازیں کئی شہروں میںہر طرح کی کاروباری سرگرمیاں بند رہیں، عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر منگل کو تمام اضلاع میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال رہی، سرکاری اور نجی دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر تھی، گلگت شہر میں موجود تمام بنک اور مالیاتی ادارے بند ہونے سے سینکڑوں افراد حج فارم جمع نہ کرا سکے۔ مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک گھروں کو واپس نہ جانے، شاہراہ قراقرم سمیت پورے خطے کی اہم شاہراہیں دھرنے دے کر بند کرنے کی دھمکی دیدی۔ثناء نیوز کے مطابق گلگت بلتستان میں گندم پر سبسڈی کے مسئلے کے حل کیلئے وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان برجیس  طاہر کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا ہے کمیٹی اپنی سفارشات  کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوائے گی اس مسئلے کے حوالے سے گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم گلگت بلتستان سید مہدی شاہ  نے برجیس  طاہر سے ملاقات کی تھی جس میں عوام کو گندم و آٹے کے حوالے سے درپیش مسئلے پر بات کی گئی۔ علاوہ ازیں عبدالرشید ترابی نے گزشتہ روز برجیس طاہر سے ملاقات کی اور گلگت بلتستان کے گندم سبسڈی سے سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر امور کشمیرنے عبدالرشید ترابی کو یقین دلایا کہ وہ گلگت بلتستان آزاد کشمیراور مقبوضہ کشمیرکے عوام کو دل وجان سے عزیز رکھتے ہیں۔ برجیس طاہر نے کاکہا کہ گندم کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے، وفاق نے سبسڈی ختم نہیں کی۔ دیامر ڈیم کے مسائل اور متاثرین کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...