لاہور (خصوصی رپورٹر) بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حجاز مقدس پر حملہ یا سازش کسی ریاست یا علاقہ پر حملہ نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا اور ہر مسلمان پر حملہ ہے اور کوئی مسلمان کسی صورت غیر جانبدار نہیں رہ سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سول سوسائٹی فرنٹ کے زیر اہتمام ممتاز پاکستانی خواتین کی بعنوان ’’یمن بحران کے تناظر میں پاکستان کے سعودی عرب سے تعلقات‘‘ کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی، سی پی این ای کے صدر مجیب الرحمن شامی، سینئر صحافی ضیاء شاہد، سلیم صافی، سول سوسائٹی فرنٹ کے چیئرمین عظام خان سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ اس سارے قضیئے کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں۔ محمد علی درانی نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب تعلقات اپنی تاریخ کے مشکل ترین دوراہے پر کھڑے ہیں۔ سعودی عرب کو آج ہمارے تعاون کی ضرورت ہے۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ کی قراداد میں غیر جانبداری کے لفظ نے تمام منظر ہی تبدیل کردیا۔ حکومت اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس معاملے میں غیر حکیمانہ انداز کا مظاہرہ ہوا۔ ضیاء شاہد نے کہا کہ حرمین شریفین کا تحفظ اور اس سے ہر مسلمان کا روحانی اور قلبی تعلق سعودی عرب میں برسر اقتدار کسی حکمران یا حکومت سے بالاتر ہے۔ سعودی عرب کے دفاع کے لئے ہر صورت افواج پہنچنی چاہئیں۔ سلیم صافی نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے۔ پاکستان نے یمن تنازع کے اندر دوستی کے تقاضوں کے منافی مس ہینڈل کیا۔ دریں اثناء خواتین کی کانفرنس میں سرزمین حجاز کے خلاف کسی سازش یا حملہ کو مسلمانوں پر حملہ قرار دیتے ہوئے آٹھ نکاتی متفقہ اعلامیہ کی منظوری دی گئی۔