”دانائے راز“ .... (محمد اسلم پروانہ)

Apr 23, 2015

ڈاک ایڈیٹر

تو جہانِ شعر کا فرمانروا

معنی و طرز ادا پہ دل فِدا
بحر ہستی کا بنا غوّاص تُو
دستَ فطرت سے ملا ذہن رسا
تو صف شعرا¿ میں ہے سب سے الگ
باعثِ رشک جہاں، طرزِ ادا
تو زمانے میں انوکھا نقش گر
بے مثل عالم کئے تو نے عطا
تو شب تاریک میں مثل چراغ
تو نے بخشی ہے زمانے کو ضیائ
باغ ملت کے لئے تیرا وجود
صحن گلشن میں ہو جوں باد صبا
تو نے ملت پر کیا سب کچھ فدا
حق نے بھی بخشا تجھے آب بقا
اہل دانش کے لئے تیرا کلام
جوں فضائے دشت میں تازہ ہوا
اس میں شامل ہے تراخون جگر
قائم و دائم رہے گی یہ نوا
صورت زائر ہوں اس فردوس میں
کس قدر رنگین ہے اس کی فضا

مزیدخبریں