کوئٹہ (بیورو رپورٹ) مسلم لیگ ن بلوچستان کے صوبائی صدر اور سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ گوادر تا کاشغر روٹ تبدیل نہیں کیا گیا اگر تبدیل کیا گیا تو اس سے مایوسی پھیل جائے گی بلوچستان صوبائی اسمبلی کے سپیکر کی تبدیلی ہمار ی پارٹی کا اندرونی مسئلہ ہے، بگٹی مہاجرین کو واپس لانے کیلئے وزیر اعظم سے ملاقات کرکے اس مسئلے کو ان کے سامنے رکھوں گا۔ انہوں نے یہ بات بدھ کی شام کو بگٹی ہائوس میں جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب زادہ طلال اکبر بگٹی سے ملاقات کے بعد بگٹی ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نواب ثناء اللہ زہری نے کہاکہ نواب زادہ طلال اکبر بگٹی کے والد سے میرے والد کے قریبی تعلقات تھے ہم ہمیشہ بھائیوں کی طرح رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ افغان مہاجرین کوئٹہ شہر اور اندرون بلوچستان میں جائیدادیں خرید رہے ہیں۔ بگٹی مہاجرین کو واپس لانا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کی وجہ سے ہی بلوچستان میں سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا افغان مہاجرین نے اصلی شناختی کارڈ اور ڈومسائل بنالئے ہیں ان کو واپس کیسے بھیجا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ اس مسئلے کوحل کرلیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر گوادر کا شغر روٹ کو تبدیل کیا گیا تو اس سے بلوچستان اور خیبر پی کے کو بھی نقصان ہوگا اور سرمایہ کاری نہیںہوگی۔ ناراض بلوچوںکو قومی دھارے میں لانے کیلئے بھرپور کوشش کرونگا۔ اس موقع پر جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر نواب زادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ ان کے نواب ثناء اللہ زہری سے ہمیشہ دوستانہ تعلقات رہے اور آئندہ بھی رہیںگے۔ پاکستان اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہاہے اگر حالات بہتر نہ کیے گئے تو ہمارے ملک کا حال بھی لیبیا، افغانستان اور عراق جیسے ہونگے۔ انہوں نے کہا جب تک بگٹی مہاجرین کو واپس نہیں لایا جاتا اس وقت تک نہ حالات بہتر ہونگے اور نہ صوبہ ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہ میں نواب ثناء اللہ زہری کے ہمراہ اسلام آباد جائونگا اور وزیر اعظم سے ملاقات کرکے افغان مہاجرین کی واپسی سمیت بلوچستان کے دیگر مسائل کے بارے میں ان سے بات چیت کرونگا۔ انہوںنے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان سے ہیں اور پاکستان کی ترقی بلوچستان سے ہیں۔ پاکستان کو مضبوط نہ کیا گیا تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔ بعض قوتیں پاکستان کو اور بلوچستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں ہمیں ان کی کوششوںکو روکنا ہوگا۔ اس موقع پر بلوچستان اسمبلی کے سابق سپیکر اور وزیر اعلیٰ کے مشیر جمال شاہ کاکڑ، میر عبدالرحمان زہری، صادق بٹ اور علاؤ الدین کاکڑ بھی موجود تھے۔