اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر منصوبہ و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران ترقیاتی منصوبوںکے معاہدوں پر دستخط ہوئے وزیراعظم نواز شریف ان پر عملدرآمد کا ہفتہ وار جائزہ لیں گے اور اس معاملے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، 45 ارب ڈالر کے منصوبے میں سے 28 ارب ڈالر کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا جو 2017ء میں مکمل ہوں گے، اقتصادی راہداری منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوشش ملکی مفاد کے خلاف ہے، جو ہمارا ہمسایہ ملک کر رہا ہے، اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ نہیں بلکہ پنجاب حکومت یہ اپنے بجٹ سے مکمل کرے گی، وزیراعظم نواز شریف جلد ہی اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کا افتتاح کریں گے، چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دستخط کئے گئے 45 ارب ڈالر کے منصوبوں میں 33ارب ڈالر خالص سرمایہ کاری ہو گی جبکہ 11ارب ڈالر کے سستے قرضے ہوں گے جن کے اوپر چینی حکومت اپنے بینکوں کو سبسڈی دے گی۔ وہ بدھ کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروپیگنڈا مکمل طور پر جھوٹا ہے کہ کسی کو اقتصادی راہداری سے باہر رکھا جا رہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کسی کے خلاف نہیں ہمسایہ ملک کے میڈیا کو اس پر تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ وزیر اعظم ہفتہ وار رپورٹ لیں گے، ماضی میں پاکستان جنوبی ایشیا کے تمام ممالک سے آگے تھا جبکہ بدقسمتی سے پاکستان بعض وجوہات کی بنیاد پر پیچھے رہ گیا مگر ہم نے جو اصلاحات کی بنیاد ڈالی ہے اس توانائی کا بحران حل کرنے میں کافی مدد ملے گی۔ اپنے ہاں سیاسی استحکام، اقتصادی پالیسیوں کے تسلسل اور قومی سلامتی کے معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا۔ اگر ہماری حکومت کوئی کوتاہی کرے تو ہمارے اوپر بھی تنقید کی جائے مگر اس منصوبے کو متنازعہ بنانا اس ملک کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہو گا۔ اگر چین اقتصادی راہداری کے ذریعے تھر کے کوئلے کے ذخائر کو بجلی بنانے میں استعمال کرتا ہے تو اس سے کسی کو کیا مسئلہ ہے، اس کے علاوہ کراچی، حیدر آباد موٹروے اور ملتان ملتان سکھر موٹروے بنتی ہے تو اس سے صرف پنجاب کو ہی نہیں بلکہ صوبہ سندھ کو بھی فائدہ ہو گا۔ اس کے علاوہ خضدار تا رتو ڈیرو روڈ بلوچستان کی قسمت کو بدل کر رکھ دے گی۔ لہٰذا یہ ثابت ہوتا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں کسی علاقے کو نظر انداز نہیں کیا گیا۔
پاک چین معاہدے، 33 ارب ڈالر سرمایہ کاری 11 ارب ڈالر کے قرضے ہیں: احسن اقبال
Apr 23, 2015