مزدور تنظیموں کا ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ

Apr 23, 2018

کوئٹہ (صباح نیوز) پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان (رجسٹرڈ) کے عہدیداروں کا اجلاس خورشید لیبر ہال کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کنفیڈریشن کے رہنمائوں محمد رمضان اچکزئی، خان زمان، محمد رفیق لہڑی، حاجی عزیزاللہ، حاجی غلام رسول، عابد بٹ،ملک محمد آصف اعوا ن اور دیگر نے شرکت کیں۔ اجلاس میں مزدوروں کو درپیش مسائل پر غوروخوص ہوا اور وفاقی وصوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیاکہ وہ آنے والے بجٹ میں پینشنرز اورملازمین کی تنخواہوں اور دیگر الائونسز میں50فیصد اضافہ کرے کیونکہ اس وقت منتخب اسمبلیوں کے ممبران نے اپنی تنخواہوں میں150 فیصد سے زائد اضافہ کیا ہے، عدلیہ کے معزز ججز کی تنخواہیں اور الائونسز10 سے 15 لاکھ روپے ماہانہ بنتے ہیں جبکہ گورنمنٹ اور پرائیویٹ اداروں میں تنخواہیں لاکھوں اور کروڑوں میں دی جارہی ہیں، ملک میں آئین کے تحت اونچ نیچ کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ سرکاری ملازمین کے 22 گریڈ کوکم کرکے06گریڈ بنائے جائیں اور تنخواہوں میں بڑے فرق کو بھی کم سے کم کرکے تمام شہریوں کو زندہ رہنے کا حق دیا جائے، نوجوان مردوخواتین کو روزگار فراہم کرنے، کم تعلیم یافتہ نوجوان مرد وخواتین کو ہنر مندی سیکھا کر انہیں باروزگار بنانے اور اسی طرح بے روزگار مردوخواتین کو کم سے کم 10 ہزارروپے بے روزگاری الائونس دینے کا بندوبست کیا جائے تاکہ نوجوان منفی اور ملک مخالف سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں اس طرح کے مثبت اقدامات سے ملک و صوبے میں امن قائم کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے تمام شہریوں کو یکساں تعلیم، صحت ، صاف پانی، رہائش اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا۔ اجلاس نے الیکشن کمیشن کی بھرتیوں پر پابندی کے اقدام کو سراہا ہے اور کہا کہ جو وزیر قرآن اٹھا کر غلط بھرتیوں کو پریس میں اجاگر کرتا تھا آج وہ غلط بھرتیوں کیلئے عدالت عالیہ بلوچستان کی چوکھٹ پر خود حاضری دے رہا ہے۔ اجلاس نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومت کے بعض وزراء سی اینڈ ڈبلیو سمیت دیگر محکموں میں پرانی تاریخوں میں بھرتیاں کرنے کیلئے حکام پر دبائو ڈال رہے ہیں۔اجلاس نے کہا کہ حکومت سے کئی مرتبہ تحریراً اور جلسوں کے ذریعے مطالبات کیے گئے ہیں کہ وہ ایریگیشن ڈپارٹمنٹ کے افسروں اورپاکٹ یونین کی طرف سے غیر قانونی بھرتیوں اور ایکٹنگ چارج پر ترقیوں کے بے انتہا کرپشن کا نوٹس لیں اور اسی طرح سیکریٹری محنت اور ڈائریکٹر جنرل لیبر ویلفیئر کی طرف سے ورکرز ویلفیئر بورڈ اور مزدوروں کے دیگر ویلفیئر کے اداروں میں بھرتیوں ، ٹینڈرنگ اور دیگر طریقوں سے لوٹ مار کرنے میں ملوث افسروں کے خلاف کارروائی کرنے کے مطالبات کیے گئے ہیںلیکن حکومت ِ وقت اور چیف سیکریٹری بلوچستان کی خاموشی سے کرپشن میں بے پناہ اضافے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیںجس کی وجہ سے موجودہ نئی حکومت بھی بدنام ہورہی ہے۔

مزیدخبریں