پٹہ/نئی دہلی (این این آئی) بھارتی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑا دھچکا لگ گیا، سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مالیات یشونت سنہا نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ ادھرحکمراں جماعت کے ترجمان انیل بیلونی نے سینئر سیاستدان کے پارٹی چھوڑنے پر ردعمل میں کہا ہے کہ ان کی تحریر و تقریر سے واضح تھا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ مزید نہیں چل سکیں گے، ان کا رویہ کانگریسی لیڈر جیسا رہا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں پریس کانفرنس کے دوران یشونت سنہا نے بی جے پی سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ اب میرا حکمران جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔انہوں نے اس دوران حکمران جماعت کو ہدف تنقید بھی بنایا اور کہا کہ اس دور حکومت میں جمہوری ادارے مجروح ہورہے ہیں،مودی حکومت بجٹ سیشن کے دوران پارلیمانی کارروائی جاری رہنے نہیں دے رہی،اسے کوئی فکر نہیں کہ بجٹ سیشن رک گیا ہے۔سابق وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم مودی نے اپوزیشن کے مسائل سننے کیلئے ان کے ساتھ ایک میٹنگ تک نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے،اسے بچانے کیلئے جنگ جاری رکھیں گے، تاہم کسی دوسر سیاسی جماعت میں شمولیت نہیں اختیارکریں گے۔حکمران جماعت نے ان کی پارٹی سے راہ جدا کرنے کو متوقع عمل قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی نے انہیں عزت کے ساتھ بہتر رتبہ دیا لیکن ان کا رویہ اس کے شایان شان نہیں رہا۔