پشاور پولیو ویکسین سے 100 بچوں کی حالت غیر ہو گئی، والدین: ہسپتال کو آگ لگا دی

Apr 23, 2019

پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن+ آئی این پی) پشاور کے مضافاتی علاقے بڈھ بیر ماشو خیل کے نجی سکول میں انسداد پولیو کے قطرے پینے سے 100 سے زائد بچوں کی حالت خراب ہوگئی جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں مشتعل والدین نے ہسپتال کی عمارت کو آگ لگا دی اور توڑ پھوڑ کی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر ماشو خیل کہ نجی سکول میں صبح 9 بجے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے لیکن کچھ ہی دیر بعد 100سے زائد بچوں کی حالت خراب ہوگئی جنہیں فوری حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں بچوں کے مشتعل والدین سکول کے باہر پہنچ گئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ سکول پرنسپل اور ٹیچرز سمیت بچوں کا موقف تھا کہ انہوں نے پولیو سے بچائو کی ویکسین پی تو ان کی حالت خراب ہوگئی۔ بچوں کی حالت بگڑنے پر مشتعل افراد نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور بنیادی مرکز صحت کی عمارت کو آگ لگا دی۔ ہسپتال کا مین گیٹ توڑ دیا۔ دوسری جانب کوآرڈی نیٹر ای پی آئی کامران آفریدی نے کہا کہ پولیو ویکسین سے ری ایکشن ہو ہی نہیں سکتا‘ ویکسین زائد المیعاد بھی نہیں ہے‘ تمام بچوں کی حالت نارمل ہے۔ وزیر صحت خیبر پی کے نے کہا پشاور میں پلائی گئی پولیو ویکسین میں خرابی نہیں۔ بچوں کی حالت افراتفری میں خراب ہوئی۔ انسداد پولیو پروگرام کے فوکل پرسن ڈاکٹر ہشام نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین پینے والے 250 بچے ہسپتال لائے گئے تھے۔ سب کو ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ وزیر صحت نے میڈیا کے سامنے ویکسین پی کر دکھائی۔ بعدازاں متاثرہ 100 سے زائد بچوں کو چارسدہ ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ والدین کا الزام ہے کہ پولیو ویکسین پیتے ہی بچوں کی حالت بگڑ گئی۔ ایم ایس ڈاکٹر عابد حسین کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرز ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ کسی بچے کی حالت تشویشناک نہیں، کسی بچے کو سر درد اور کسی کو قے ہونے پر ہسپتال لایا گیا۔ چیف سیکرٹری خیبر پی کے کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کسی بھی جعلی پروپیگنڈے پر انسداد پولیو مہم نہ روکنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطاء نے بھی شرکت کی۔

مزیدخبریں