لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہورہائیکورٹ نے دو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود لاہور چڑیا گھر میں ہاتھی نہ لانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ فاضل عدالت نے ہاتھی لانے کے لیے این او سی جاری نہ کرنے پر حکومت سے وضاحت طلب کر لی۔لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس محمد امیر بھٹی نے شہری محمد فواد مغل کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سوزی ہتھنی کو ہلاک ہوئے تقریباً دوسال کا عرصہ گزر چکا ہے۔۔ استدعا ہے کہ عدالت پنجاب حکومت کو لاہور چڑیا گھر کے لئے جلد از جلد ہاتھی کی خریداری کا حکم دے۔دوران سماعت عدالتی حکم پر وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے جواب داخل کروا دیا گیا۔پنجاب حکومت نے موقف اپنایا کہ سائوتھ افریقہ حکومت نے ہاتھی درآمد کرنے کے لیے حکومت سے این او سی طلب کیا ہے۔وفاقی حکومت نے تاحال این او سی جاری نہیں کیا ہے۔عدالت نے چڑیا گھر میں ہاتھی نہ لانے پر سخت برہمی کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دو سال سے تماشا لگا رکھا ہے ۔ہاتھی کیوں نہیں لایا جا رہا۔عدالت نے ہاتھی لانے کے لیے این او سی جاری نہ کرنے پر آج تک وضاحت طلب کر لی۔