اسلام آباد (نامہ نگار/ چوہدری شاہد اجمل) ڈائریکٹر جنرل نیب پنڈی عرفان نعیم منگی آٹا اور چینی سکینڈلز کی تحقیقات کریں گے۔ ادھر چینی سکینڈل، فرانزک رپورٹ کی تیاری سے متعلق ملزموں کو اہم معلومات فراہم کرنے کے الزام میں ایف آئی اے نے ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد مصطفی باجوہ کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ زیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ سجاد مصطفی باجوہ کو ہٹانے کیلئے کمیشن کی جانب سے وزارت داخلہ کو مراسلہ موصول ہوا، معطل کرنے کی وجہ ان کی کارکردگی بتائی گئی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی مکمل رپورٹ آنے پر نیب تحقیقات کا آغاز کرے گا۔ نیب ذرائع کے مطابق آٹا اور چینی میگا سکینڈلز کی تحقیقات کے لیے کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم میں تفتیشی افسران، فرانزک ماہر بھی شامل ہوں گے۔ نیب ذرائع کے مطابق آٹا اور چینی سکینڈلز کی تحقیقات کے لیے ٹیم میں قانونی ماہرین بھی شامل ہوں گے، نیب نے تمام اداروں سے آٹا اور چینی سے متعلقہ ریکارڈ بھی لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے، سبسڈی اور مبینہ سمگلنگ کی تحقیقات ہوں گی تاہم ایف آئی اے کی مکمل رپورٹ آنے پر ہی نیب باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کرے گا۔ ادھر چینی ذرائع کے مطابق سجاد باجوہ پر چینی سکینڈل کی معلومات خسرو بختیار اور ایک نجی شخصیت کو دینے کا الزام ہے۔ ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ سجاد باجوہ نے شوگر مل مالکان کو فائدہ پہنچانے کیلئے شوگر کمیشن کو غلط معلومات فراہم کرکے گمراہ بھی کیا، یہ افسر شوگر کمیشن کی جانب سے تحقیقاتی مقاصد کیلئے قائم کی گئی کئی ٹیموں میں سے ایک کا سربراہ بھی تھا۔ وزیراعظم کومعاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے اور انکوائری کمیشن میں شامل دیگر افسران کی مانیٹرنگ مزید سخت کردی گئی ہے۔