نمکین غزل (رانا محمد سردار پرویز)


کرونے سے ہمیں ڈرنا نہیں
اور آپس میں بھی لڑنا نہیں
کرونے سے بس دور رہو
اور ہو کے، ہانوں بھرنا نہیں
کسی ہوٹل، ہاٹل میں بھی
بیوی بچوں کے ساتھ وی وڑنا نہیں
جپھی شپھی ہم نے پانی نہیں ہے
چھ فٹ سے آگے بڑھنا نہیں
اچھلو، کودو، گانے گائو
ہاں! گیند کی طرح ابھرنا نہیں
نہائو دھوئو تم سب صابن سے
اور کنڈپرنے بھی پھسلنا نہیں
دیدار کرو بس دوری سے
جینا ہے بھائی جی مرنا نہیں
بس دور کھڑے ہنسو کھڑکھڑا کے
معشوق کا ہتھ بھی پھڑنا نہیں
دیکھو چوریاں ڈاکے بڑھ گئے
کیا دوزخ انہوں نے سڑنا نہیں؟
امریکہ کہے، برطانیہ کہے
کھڈ میں وہم نے وڑنا نہیں
ہاں! کلمہ محمدیؐ پڑھنا ہے
کسی غیر کا کلمہ پڑھنا نہیں
پرویز جی ببرشیر بنو
کرونے سے ہم نے ہرنا نہیں

ای پیپر دی نیشن