نمکین غزل (رانا محمد سردار پرویز)

Apr 23, 2020


کرونے سے ہمیں ڈرنا نہیں
اور آپس میں بھی لڑنا نہیں
کرونے سے بس دور رہو
اور ہو کے، ہانوں بھرنا نہیں
کسی ہوٹل، ہاٹل میں بھی
بیوی بچوں کے ساتھ وی وڑنا نہیں
جپھی شپھی ہم نے پانی نہیں ہے
چھ فٹ سے آگے بڑھنا نہیں
اچھلو، کودو، گانے گائو
ہاں! گیند کی طرح ابھرنا نہیں
نہائو دھوئو تم سب صابن سے
اور کنڈپرنے بھی پھسلنا نہیں
دیدار کرو بس دوری سے
جینا ہے بھائی جی مرنا نہیں
بس دور کھڑے ہنسو کھڑکھڑا کے
معشوق کا ہتھ بھی پھڑنا نہیں
دیکھو چوریاں ڈاکے بڑھ گئے
کیا دوزخ انہوں نے سڑنا نہیں؟
امریکہ کہے، برطانیہ کہے
کھڈ میں وہم نے وڑنا نہیں
ہاں! کلمہ محمدیؐ پڑھنا ہے
کسی غیر کا کلمہ پڑھنا نہیں
پرویز جی ببرشیر بنو
کرونے سے ہم نے ہرنا نہیں

مزیدخبریں