لوکل گورنمنٹ کمیشن اجلاس،میئرشیخ انصر،ڈائریکٹرڈی ایم اے پرکرپشن الزامات پرشدید تحفظات

اسلام آباد (وقائع نگار)لوکل گورنمنٹ کمیشن اجلاس میں ممبران نے سب کمیٹی کی جانب سے میئر شیخ انصر عزیز اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ڈائریکٹر ڈی ایم اے پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی رپورٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا۔ سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھاکمیٹی کے معاون علی سفیان کا اپنانام خود اس رپورٹ میں موجود ہے جو خود بھی اس وقت ڈائریکٹر ڈی ایم اے رہ چکے ہیں، وہ کیسے تحقیقات کرسکتے ہیں، کمیشن نے علی سفیان کو کمیٹی سے الگ کر دیا۔ مذکورہ رپورٹ میں سابق ڈائریکٹر ڈی ایم اور موجودہ ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات،کپٹن طا ہر شہباز،ریکوری آفیسر ہاشم، پراجیکٹ ڈائریکٹر سمیت دیگر افسران کے بھی نام ہیں ۔ کمیشن نے مذید تحقیقات کیلئے آئندہ اجلاس میں میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز، ڈائریکٹر ڈی ایم اے ظفر اقبال، ایف آئی اے کو بھی طلب کرلیا۔گزشتہ روز لوکل گورنمنٹ کمیشن کا اجلاس چیئر مین علی نواز اعوان کی سربراہی میں منعقد ہوا،اجلاس میں میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز، سینیٹر مشاہد حسین سید،راجہ پرویز اشرف،سینیٹر سیمی ایزدی، علی بخاری، طیبہ ابراہیم، چیف میٹرو آفیسر سیدہ شفق ہاشمی، وزارت داخلہ کے حکام اور ڈائریکٹر ز نے شرکت کی۔ دوران اجلاس سینیٹرمشاہد حسین سید نے کہاکہ مذکورہ کمیٹی کی رپورٹ کیسے درست مانی جائے اس کمیٹی کی معاونت سیکرٹری کمیٹی علی سفیان کررہے ہیں ہمیں ان پر تحفظات ہیں،علی سفیان ماضی میں ڈائریکٹر ڈی ایم اے رہ چکے ہیں مفادات کا ٹکرا ہے،اس پر چیئر مین نیعلی سفیان کوسب کمیٹی سے الگ کردیا۔ دوران اجلاس گزشتہ سال مویشی منڈی میں میئر پر کمیٹی کی جانب سے کرپشن کے الزامات کو بھی مسترد کردیاگیا۔کمیٹی چیئر مین علی نواز نے کہا کہ جو ڈی لگی ہی نہیں اس میں کرپشن کیسے ہوسکتی ہے،اس کو مسمنیجمنٹ کہا جاسکتا ہے، مویشی منڈی کے معاملے پروقت کی قلت کے باعث دوبارہ نیلامی نہیں ہوسکتی تھی ،پیپپرا رولز کے تحت ماضی کی نیلامی سے کم پر نیلامی نہیں کی جاسکتی ،کمیشن تجویز کر سکتا ہے کہ آئندہ مویشی منڈی کی نیلامی وقت پر کی جائے،مویشی منڈی کے معاملے پر کرپشن ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے،مویشی منڈی کی بولی میں ناکامی مناسب پلاننگ نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی۔اگلے اجلاس میں مویشی منڈی بولی میں ناکامی پر میئر اسلام آباد اور ڈائریکٹر ڈی ایم اے کو طلب کرلیا گیا۔کمیشن نے ریکوری کے معاملے پر ڈائریکٹر ڈی ایم اے اور ڈی سی ،سی ڈی اے کو بھی طلب کرلیا۔ لوکل گورنمنٹ کمیشن نیممبر پلاننگ،ایف آئی اے حکام کوبھی طلب کرلیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بی ٹی ایس ٹاوز اور سب کمیٹی کی رپورٹ پر مزیدتحقیقات کیلیے آئندہ اجلاس میں تمام متعلقہ حکام مکمل ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہوں۔سینٹری ورکرز کی تنخواہوں کا مستقبل میں طریقہ کار پر بھی بریفنگ دی گئی ۔سی ڈی اے کے ممبر فنانس نے کمیشن کو تنخواہ کی ادائیگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے ایم سی آئی کے تمام اخراجات برداشت کررہا ہے،ایم سی آئی کو چاہیے کہ اپنے سالانہ اخراجات میں ورکرز کی تنخواہ کو بھی شامل کرے۔اس وقع پر میئر نے کیا کہ ہمیں ابھی تک نہیں پتہ چلا کہ کیا ہورہا ہے،کیونکہ کاغذی طور پر ہمیں جو محکمے ملنے ہیں وہ ہمیں ہینڈ اوور نہیں کئے جارہے ،رولز آف بزنس اور رولز آف اسٹیبلشمنٹ ابھی تک نہیں بن سکے،اس سے قبل شعبہ جات کی تقسیم کا طریقہ کار طے ہو چکا معاہدے پر چیئرمین سی ڈی اے کے بھی دستخط موجود ہیں پھر بھی راستے میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔ شہر میں صفائی کا ٹھیکہ نجی سیکٹر کو دینے کے معاملہ پرڈائریکٹر سینی ٹیشن سردار خان زمری نے کمیشن کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈنپنگ سائیٹ کیلئے شہر سے باہر جگہ فائنل کررہے ہیں،پاک ای پی اے سے منظوری مل جائے تو کام کا آغاز کر دیں گے۔ہم ٹھیکہ کرنے جارہے تھے جس سے شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں صفائی مسئلہ حل ہوجاتا،وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کام کرنے سے روک دیا۔میئر ے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ آپ کال کا آغاز کریں زمین کا معاملہ ہم حل کردیں گے۔چیئرمین کمیشن علی عوان نیوزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام کو اجلاس میں طلب جائے کرلیا۔

ای پیپر دی نیشن