اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے مرغزار چڑیا گھر تنازعہ میں چڑیا گھر کا انتظام سنبھالنے پر وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کے چئیرمین کو وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے جاری شوکاز نوٹس کو معطل کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے کہاکہ کس قانون کے تحت چئیرمین وائلڈ لائف کو شوکاز جاری کیا،سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی جمعہ کے روز تک جواب جمع کرائیں شوکاز جاری کیوں کیا،انیس الرحمان نے سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی کی موجودگی میں چڑیا گھر کی زمہ داری لی تھی،انیس الرحمان نے عدالت میں کہاکہ وزارت کے پاس فنڈز نہیں تو ہم چڑیا گھر کا انتظام سنبھالیں گے جس پر شوکار نوٹس جاری کرتے ہوئے کہاگیاکہ آپ سینئر افسران کی تضحیک کے مرتکب ہوئے ہیں، وضاحت دیں اور یہ بھی کہاگیاکہ آپ نے عدالتی کارروائی کے دوران وزارت موسمیاتی تبدیلی کیخلاف موقف اپنایا،بطور سرکاری افسر آپ کے لئے حکومتی پالیسی کے مطابق کام کرنا لازم ہے،آپ عدالتی کارروائیوں اور قائمہ کمیٹیوں میں بھی سینئر افسران کی عزت بجا نہیں لاتے،انیس الرحمان پر سی ڈی اے اور اسلام آباد میونسپل کارپوریشن کے دائرہ کار میں مداخلت کا بھی الزام لگایاگیاہے، عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کیساتھ سماعت جمعہ تک کیلئے ملتوی کردی۔یادرہیکہ انیس الرحمان کے بیان پر ہائیکورٹ نے چڑیا گھر کا انتظام وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کے سپرد کیا گیا تھا۔