ترکی میں لاک ڈاون کے دوران ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ایک مسجد کو عارضی طور پر سپر مارکیٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں کورونا کے باعث دیگر ممالک کی طرح لاک ڈاون جاری ہے جس کی وجہ سے وہاں بھی غریب افراد کھانے پینے کی ضروری اشیا سے محروم ہو چکے ہیں جن کی مدد کے لیے ہر ممکن کوششں کی جا رہی ہیں۔ایسے میں ترکی کے شہر استنبول میں واقع دیدیمن مسجد غریبوں کی مدد کے لیے عارضی طور پر سپر مارکیٹ میں تبدیل ہو چکی ہے۔رپورٹ کے مطابق دیدیمن مسجد کے احاطے میں رکھے ریکس کو راشن سے بھر دیا گیا ہے تاکہ مستحقین آئیں اور ضروری اشیاء اپنے ساتھ گھر لے جائیں۔ان ریکس میں دالیں، چاول، آٹا، پاستا، مشروب کی بوتلیں، بسکٹس اور دیگر کھانے پینے کی اشیا رکھی گئی ہیں۔ راشن کی تقسیم سے متعلق امام مسجد کا کہنا ہے کہ جب سے مساجد میں باجماعت نماز پر پابندی عائد کی گئی تو میرے ذہن میں آیا کیوں نا ان ریکس کو راشن سے بھر دیا جائے تاکہ نادار افراد داخلے کے احاطے سے ہی ضروری اشیا لے کر روانہ ہو جائیں اور سماجی فاصلہ بھی برقرار رہے۔راشن لینے کے دوران صرف دو ضرورت مندوں کو ماسک اور گلوز کے ساتھ اندر بلایا جاتا ہے باقی افراد جب تک باہر انتظار کرتے ہیں تاکہ کورونا وائرس سے بچاو کے لیے جو احیتاطی تدابیر ہیں ان پر بھرپور عمل کیا جائے۔امام مسجد کا کہنا تھا کہ اس کارخیر میں دنیا بھر کے تمام مخیر حضرات اور فلاحی ادارے شامل ہو سکتے ہیں، ہم کسی سے رقم نہیں لیں گے بلکہ اشیا کی صورت میں مدد کی جا سکتی ہے۔مسجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام مستحقین میں راشن تقسیم کرنے کے لیے باقاعدہ لسٹ بھی تیار کی گئی تھی تاکہ انہیں پیغام بھیجا جائے کہ وہ مسجد آکر سامان لے سکتے ہیں جس کے لیے مقامی حکام سے رابطہ اور مشاورت کی گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ سروس گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ہے اور ہر روز 120 نادار افراد اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ترکی میں گزشتہ ہفتے سے کورونا کیسز میں ہوشربا اضافہ دیکھنے کو آرہا ہے جہاں اب متاثرین کی کل تعداد 98 ہزار 674 ہے جب کہ اموات کی تعداد 2 ہزار 376 ہے۔