معروف ہاکی مؤرخ وماہر شماریات مظہر جبلپوری طویل علالت کے بعد 91برس کی عمر میں اس جہان فانی سے رخصت ہو گئے ۔ہاکی کے انسائیکلوپیڈیا اور 21 تصانیف کے خالق مظہر جبل پوری کے انتقال سے اسپورٹس میں ایک خلا پیدا ہو گیا جو مدتوں پر نہ ہو سکے گا ۔کھیلوں کی دنیا، خاص طور پرہاکی کا ایک عہد جو تمام ہوا ۔پاکستان کھیلوں کی دنیا کے ایک عظیم تاریخ دان اور دانشور سے محروم ہوگیا۔مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں 10جنوری 1930کو پیدا ہو نے والے مظہر جبل پوری کو ذرائع ابلاغ میں اسپورٹس کے حوالے سے کالم لکھنے کا بانی تصور کیا جاتا ہے،ان کا ہاکی کے حوالے سے 17 کتابیں لکھ کر قومی کھیل کے عروج زوال اور اعدادوشمار کو ہمیشہ کے لئے قلمبند کرنا ایک عظیم کارنامہ ہے۔ مظہر جبل پوری کو ہاکی کے علاوہ پاکستان میں فٹبال اور فٹبالرز کی حالت زار قلمبند کرنے سمیت مجموعی طورپر 21 کتابوں کا مصنف ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
مظہر جبلپوری کو ہاکی کا شوق جنون کی حد تک تھا۔باڈی بلڈر کی حیثیت سے بھی اپنے آپ کو منوایا۔آپ نے قیام پاکستان کے بعد سینٹرل اینڈ ٹیلیویژن ڈویژن،وزارت خارجہ اور مرکری پرائیویٹ لمیٹڈ میں 52برس خدمات انجام دیں۔اس دوران متعدد ڈرامے بھی لکھے جو طبع نہ ہوسکے۔ابتداء میں متعدد اخبارات میں کھیلوں پر کالم لکھتے رہے لیکن بعد میں انھوں نے اپنے آپ کو قومی کھیل ہاکی کے لیے مخصوص کر دیا۔پاکستان ہاکی کے ریکارڈ کو مرتب کرکے قومی سطح پر بے مثال خدمات انجام دیں۔مظہر جبلپوری نے اردو اور انگریزی زبان میں گلستان ہاکی،عالمی ہاکی کپ،ریڈی ریکنر پاکستان ہاکی،اولمپک گیمز ہاکی چیمپئنز شپس،ورلڈ ہاکی اسٹیٹکس،پاکستان ہاکی نشیب و فراز،ایشیائی ہاکی نشیب و فراز،ایشیائی ہاکی،ہاکی مرکز کراچی،ڈیٹا چیمپئنز ہاکی ٹرافی،اولمپک ہاکی ریکارڈ،جمالستان ہاکی کوئز،اسٹارزاینڈ ہیروز پاکستان ہاکی،جونئیر ہاکی
چیمپئن شپ،فرسٹ ٹو لاسٹ ہاکی گولڈ،پاکستان انڈیا ہاکی ریکارڈ،پاکستان ہاکی پاسٹ اینڈ پریزینٹ اور حکایات پاکستان ہاکی تصنیف و تالیف و مرتب کرکے عالمی ریکارڈ قائم کیا۔علاوہ ازیں پاکستان فٹبال نیشنل اور انٹرنیشنل،مچھلیاں اور ان کا شکار کے علاوہ ایک اصلاحی کتاب بھی تصنیف کی۔
مظہر جبل پوری ایک شفیق انسان اور مصنف تھے۔ کھیلوں با لخصوص ہاکی سے متعلق معلومات اور اعداد و شمار پر عبور حاصل تھا اسی لئے انہیںہاکی کے انسائیکلوپیڈیا کہا جاتا تھا۔کراچی میں ہاکی کا کوئی بھی پروگرام ہوتا ، ٹورنا منٹ یا ایونٹ ہوتا ، وہ اپنے مخصوص بیگ کے ساتھ ہر جگہ موجود ہوتے اور اس بیگ میں کتابوں کا خزانہ ہوتا جس میں ہاکی سے متعلق معلومات اور اعداد و شمار شامل ہوتے تھے ۔ جب بھی ہاکی سے متعلق ریکارڈ کی ضرورت پیش آتی تو مرحوم مظہر جبلپوری سے مدد لی جاتی ۔ ، آپ ہاکی روشن خیالی کے مظہر تھے ۔انہوں نے ایک انٹر ویو میں کہا تھا"میں ہاکی کھیلنا پسند کرتا تھا اور اسی پسند ہی کی وجہ سے اس کے بارے میں لکھا۔ میں پاکستان میں ہاکی کا واحد مورخ اور شماریاتی ماہر ہوں ، اور اس علم کو آگے بڑھانے کے لئے اپنی کتابیں بانٹتا ہوں ۔ کتابیں بانٹنے کے کچھ مخیر حضرات مالی اعانت فراہم کرتے ہیں تاہم اپنی جیب سے پیسہ خرچ کرتا ہوں لیکن میں چاہتا ہوں کہ لوگ بھی انہیں پڑھیں ، لہذا میں انہیں تحفہ دیتا ہوں۔ ‘‘ہاکی پر لکھی گئی 17 کتابیں ان کی قومی کھیل سے محبت اور عقیدت کا مظہر ہے ۔ ان کی پہلی کتاب فٹ بال پر تھی جو کہ 1960 میں لکھی گئی۔ انہوں نے 1997 میں مچھلی پکڑنے پر بھی ایک کتاب لکھی جوکہ ان کے بیگ میں ہمیشہ موجود ہوتی تھی ۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ انہوں نے لکھنے کی کوئی خاص تربیت حاصل کی ہے تو ، گھر میں اسپورٹس لائبریری کی دیکھ بھال کرنے والے جبل پوری کا کہنا تھا ، "نہیں ، واقعی نہیں، کھیلوں سے متعلق کتابیں پڑھنا اور جمع کرنا مرا مشغلہ تھا ۔ تب تحریر فطری طور پر آئی تھی۔مظہر جبل پوری کی پوری زندگی کھیلوں کی سرگرمیوں سے وابستہ رہی ۔ انہوں نے متعدد ہاکی ، کرکٹ اور شوٹنگ بال کلب کی بنیاد رکھی ہے اور انہیں منظم کیا۔ انہوں نے مختلف کھیلوں کی تنظیموں کیلئے مختلف سرکاری عہدوں پر خدمات انجام دیں ، جن میں کراچی امیچور ریسلنگ ایسوسی ایشن اور اسلام آباد شوٹنگ بال ایسوسی ایشن کے سکریٹری عہدے شامل ہیں۔ لیکن انکی کی جنونی محبت و جذبہ ہمیشہ ہاکی ہی سے رہا ہے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کھیل کے کسی اور لکھاریوں سے متاثر ہیں تو ، جبل پوری کا فوری جواب اولمپیئن خواجہ اسلم تھا۔ "اولمپیئن خواجہ اسلم پاکستان ریلوے میں اسپورٹس سیکرٹری تھے اور آل راؤنڈر سپورٹس مین ہونے کے علاوہ مختلف کھیلوں پر تین درجن کتابیں بھی لکھ چکے ہیں۔‘‘
پاکستان ہاکی کے تاریخ داں مظہر جبلپوری بدھ21اپریل کو کراچی ایک مقامی اسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقا ل کر گئے۔ وہ پاکستان
ہاکی کی ایک عہد ساز شخصیت تھی۔ انہوں نے جس طرح ہاکی کھیل کے اعداد شمار کو قلم بند کئے،ہاکی کھیل سے محبت کرنے والوں کے لئے ایک قیمتی اثاثہ ہے۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی کے چیئرمین رانا مشتاق احمد،صدر زاہد شہاب بانی و اعزازی سیکریٹری جنرل پروفیسر راؤ جاوید اقبا ل ،انٹرنیشنل ہاکی کھلاڑی محمد علی خان ، کے ایچ اے کے چیئرمین گلفراز احمدخان ، محمد ارشد،اصغربلوچ ، احمد علی راجپوت ، انجینئر محفوظ الحق، سجاس کے صدر آصف خان، سیکریٹری اصغر عظیم، سینئر نائب صدر زبیر نذیر خان، نائب صدور محمود ریاض، منصور علی بیگ سیکریٹری فنانس ارشاد علی،نیشنل بنک کے ارشدحسین،انورفاروقی، خالد پراچہ اور بڑی تعداد میں اسپورٹس حلقوں نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ہاکی کے مؤرخ وماہر شماریات مظہر جبلپوری،ایک عہد جو تمام ہوا
Apr 23, 2021