حضرو(نمائندہ نوائے وقت)تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال حضرو میں کرونا وائرس کی ویکسین نہ ہونے سے بوڑھے افراد کی مشکلات بڑھ گئیں 60سال یا اس سے اوپر کے بزرگ در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ،چند دن ویکسین فراہم کر کے پھر روک کر عوام کو اٹک ،پنڈی گھیپ ،جنڈ کی ہسپتالوں میںجانے کا کہا جانے لگا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال حضرو لاوارث ہو گئی تفصیلات کے مطابق وفاقی وصوبائی حکومت کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں میں 50سال سے اوپر افراد کو کروناوائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری ہے یہی سلسلہ چند روذ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال حضرو میں بھی جاری رہا لیکن اچانک نامعلوم وجوہات کی بناء پر ویکسین لگانے کا سلسلہ روک دیا گیا جس کی وجہ سے بزرگوں کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ایک بزرگ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ سول ہسپتال حضرو میں کرونا ویکسین لگانے کیلئے کئی چکر لگا چکا ہوں لیکن مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہاں سے ہی اٹک ،جنڈ اور پنڈی گھیپ کے ہسپتالوں میں جانے کا کہہ دیا جاتا ہے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال حضرو میں جہاں دیگر صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی ہے وہاں ہی کرو نا ویکسین نہ ہونا بھی محکمہ صحت اٹک کی نا اہلی کے واضح ثبوت ہیں۔