کرونا: 98اموات، کاروبار شام 6 سے سحری تک بند یا مکمل لاک ڈائون، فیصلہ آج

Apr 23, 2021

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کرونا کے باعث پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کے پیش نظر نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی (این سی سی) برائے کوویڈ 19 کا اجلاس طلب کر لیا۔ وزیراعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے جمعرات کے روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم کو ملک میں بڑھتے ہوئے کرونا کیسز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس کے بعد وزیراعظم نے قومی رابطہ کمیٹی برائے کرونا کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق این سی سی کے اجلاس میں وفاقی وزرائ، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی و چیف سیکرٹریز شریک ہوں گے۔ اجلاس میں ملک بھر میں کرونا کی صوتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت این سی سی برائے کرونا کا اجلاس دن12 بجے ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی سی زیادہ کیسز والے شہروں میں لاک ڈائون کی منظوری دے گی۔ کرونا کے 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں لاک ڈائون کے فیصلے کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت نے تجویز دی ہے کہ مثبت کرونا کیسز کی شرح 13 فیصد سے تجاوز ہونے پر شہروں میں مکمل لاک ڈائون لگا دیا جائے گا۔ فیز ٹو میں ہائی رسک شہروں میں 7 تا 10 دن لاک ڈائون کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی کرونا پابندیاں دو مراحل میں سخت کرنے کی تجویز ہے، پہلے فیز میں شام 6 تا سحری کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق ہفتہ ،اتوار کاروباری سرگرمیاں مکمل بند کرنے کی تجویز ہے۔ ہفتہ، اتوار پٹرول پمپ، فارمیسی، سبزی، پولٹری شاپس کھلی رکھنے کی تجویز ہے، ہفتہ، اتوار کو کرونا ویکسینیشن سنٹرز کھلے رکھنے کی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاتر میں 50 فیصد عملے کی حاضری کے فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کی تجویز ہے۔ متعلقہ وزارت، محکمہ، بینک کے سربراہ عملدرآمد کے جوابدہ ہونگے، وفاقی حکومت کی دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے دوپہر 2 بجے کرنے کی تجویز ہے ذرائع کے مطابق جم ایکسرسائز سنٹرز مکمل طور پر بند کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے فیز ون کے دوران کرونا کا پھیلاؤ نہ رکنے پر لاک ڈاون کے نفاذ کی تجویز ہے مثبت کرونا  کیسز کی شرح 13 فیصد سے تجاوز پر شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن نفاذ کی تجویز ہے فیز ٹو میں ہائی رسک شہروں میں 7 تا 10 دن لاک ڈاؤن کی تجویز ہے۔  وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت  برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے صورتحال یہی رہی تو سختی کرنا ناگزیر  پر ہوگا جمعرات کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصلہ سلطان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چار لاکھ تیس ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگائی گئی ہے سپلائی کم ہونے کی وجہ سے بھی زیادہ ویکسین نہیں لگی مئی اور جون میں زائد ویکسین دستیاب ہوگی چین سے مزید 5 لاکھ  کرونا ویکسین پاکستان پہنچا دی گئی ہے پاکستان نے چین سے 5 لاکھ ویکسین کی خوراکیں خریدی ہیں۔ ملک بھر میں کرونا وائرس سے مزید98   افراد جاں بحق، تعداد 16 ہزار 698  ہوگئی۔ کیسز کی تعداد 7 لاکھ 78 ہزار 238  ہوگئی۔وفاقی دارالحکومت میں کرونا کی صورتحال انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر گئی۔کرونا مریضوں کیلئے بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی تعداد 50 فیصد سے کم رہ گئی ہے۔ ہیلتھ سسٹم پر دباؤ بڑھ گیا۔ 549 نئے کیسز سامنے آئے۔ پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کی بہن اور اداکارہ سنبل شاہد کو کرونا کے باعث وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا۔ بہاولنگر میں کرونا کے کاری وار جاری کرونا کے باعث دو سرکاری خواتین ٹیچرز جان کی بازی ہار گئیں۔ بھارت میں کرونا وائرس کے تین لاکھ 15 ہزار سے زیادہ نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جو دنیا بھر میں یومیہ متاثرین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ متاثرین کی تعداد ایک کروڑ59 لاکھ30 ہزار سے تجاوز۔ مزید2101 افراد کی ہلاکت ، تعداد ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔  بھارتی سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لے لیا۔  ہسپتالوں میں جگہ ختم ہو گئی۔ صورتحال مزید بگڑ گئی۔ مہا راشٹر  کے ہسپتال  میںآدھے گھنٹے تک آکسیجن نہ ملنے سے 24 مریض ہلاک ہو گئے۔ ہیتھرو انتظامیہ نے بھارت سے پروازوں کی اجازت سے انکار پر دیا۔ آسٹریلیا نے بھی بھارت سے پروازوں کی تعداد کم کر دی۔راولپنڈی ضلع میں کورونا وائرس میں مبتلا 13 مریض جاں بحق ہوگئے ضلعی انتظامیہ کے مطابق کورونا سے متاثرہ مریضوں اور اموات میں دوبارہ اضافہ رپورٹ ہوا ہے اموات کی تعداد یکدم دوگنا ہوگئی جبکہ جمعرات کو 298 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے،  مریضوں کی تعداد کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں پاکستان 31 ویں نمبر پر ہے جبکہ صوبہ پنجاب اموات کے بعد کرونا کیسز میں بھی دوسرے صوبوں سے آگے نکل گیا ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے نیا حکم نامہ جاری کر دیا جس کے مطابق تجارتی مراکز ہفتہ اور اتوار کی بجائے جمعہ اور اتوار کو بند رہیں گے۔ 

مزیدخبریں