جہانگیر ترین، علی ضمانت میں 3 مئی تک توسیع، ایف آئی اے سے رپورٹ طلب

لاہور (این این آئی) سیشن عدالت نے جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3مئی تک توسیع کرتے ہوئے ایف آئی اے سے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی۔ ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین کی عدالت میں جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ان کے وکیل بیرسٹر سلطان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین پر 3 ایف آئی آرز ہیں جبکہ ایف آئی اے نے ساڑھے4 ماہ کے وقفے کے بعد 2 مقدمات درج کیے۔ جہانگیر ترین اور علی ترین دونوں پر فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ وکیل نے یہ استدعا بھی کی کہ کیس کی سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کی جائے۔ کچھ ملزمان نے بھی ابھی انویسٹی گیشن جوائن نہیں کی۔ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کے مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ جج نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا انکوائری رپورٹ بھی ریکارڈ میں موجود ہے۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ انکوائری رپورٹ خفیہ رپورٹ ہے۔ اس لیے پیش نہیں کی گئی جس پر عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے کی درخواست ضمانت پر سماعت 3 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔گزشتہ روز بھی جہانگیر ترین 28اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا 40 ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں۔کوئی شیئر ہولڈر میرے خلاف مدعی نہیں، سب مجھ سے خوش ہیں، میرے خلاف مقدمہ فوجداری نہیں، یہ کیس ایف آئی اے کا نہیں ہے ، یہ ایس ای سی پی اور ایف بی آر کے کیسز ہیں۔ عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔ عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوا تو (ن) لیگ نے میرے کاروبار کی چھان بین کر کے نوٹس بھیجے لیکن (ن) لیگ نے بھی سول کیس کو فوجداری کیس نہیں بنایا۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ حکومتی کمیٹیوں کی خبر ٹی وی پردیکھی لیکن ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ میں نے کہا حکومتی کمیٹی سے کوئی بات نہیں کریں گے۔ عمران خان سے دیرینہ تعلق اور ایسا رشتہ ہے جو کمزور نہیں ہونا چاہیے۔ اگر ٹھنڈی ہوا اسلام آباد سے چلی تو مطمئن ہوئے۔ میرا خان صاحب کے ساتھ دس سال کا عرصہ گزرا، پی ٹی آئی کا خاکہ بنایا گیا، میں نے اور عمران خان نے مشترکہ جدوجہد کی ہے۔ میری جانب سے ساتھیوں کو دعوت افطار دی گئی تھی اس سے ایک دن پہلے اسلام آباد سے کچھ لوگوں نے رابطہ کیا اور یقین دہانی کروائی کہ آپ کے گروپ کی چند دنوں میں وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چالیس اراکین اسمبلی میرے ساتھ ہیں۔ جب دوستوں کو بلایا جاتا ہے تو گروپ سے مشورہ کر کے جاتے ہیں۔ ایک روز قبل وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال نے کہا کہ وزیراعلی عثمان بزدار نے جہانگیر ترین کا ذکر کیا اور تعریف کی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...