اسلام آباد(وقائع نگار )سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک کا احتساب کا نظام آپ کے سامنے ہے، دارالحکومت میں دو دن پہلے سینئر صحافی ابصار عالم کو پارک میں گولی ماری گئی،آج تک کسی کو پتہ نہیں ہے کہ وہ لوگ کون تھے؟صحافت کو دبانا صرف اب دھمکیوں کی بات نہیں بلکہ صحافیوں کو جانی خطرہ بھی ہے23 کروڑ کی آبادی کا ملک خیرات کی ویکسین اپنی عوام کو لگا رہا ہے،حکومت آج تک ویکسین کا ایک ٹیکہ خرید نہیں سکی، این سی او سی کو بند کریں،دنیا کا واحد ملک ہے جہاں عوام اپنے پیسے سے ویکسی نیشن کرانے پر مجبور ہیں،دنیا کورونا پر قابو پا رہی ہے اور ہمارے ہاں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں،وہ وقت دور نہیں کہ پاکستانیوں کو بیرون ملک سفر سے منع ہی کر دیا جائے،میں صرف ایک ذات سے معافی مانگتا ہوں، اسپیکر یا کسی اور سے نہیں،پاکستان کی چالیس فیصد چینی پیدا کرنے والوں کو نیب بلائیں،پاکستانی شناختی کارڈ لے کر چینی حاصل کرنے کے لیے لائنوں میں کھڑے ہیں،وزیراعظم اور وزیروں کو بلائیں، نیب کیسز بلائیں اور جیل میں ڈالیں،شہباز شریف ڈیڑھ سال سے جیل میں ہیں، انہیں بھی جیل میں ڈالیں، شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ملک کی خارجہ پالیسی ، پارلیمنٹ ، اخلاقی قدریں زوال کا شکار ہے،میں صرف اللہ تعالی کی ذات سے معافی مانگتاہوں،اس کے علاوہ کسی اور سے معافی نہیں مانگوں گا،نیب صرف اپوزیشن کیلئے بنا تھا ہمیں کوئی ڈر نہیں ہے،چینی سیکنڈل میں پنجاب کے وزراء کا کیا قصور ہے،اصل ذمہ دار وزیراعظم اور وفاقی کابینہ ہے