30ارب کی سبسڈی کے باوجود فیکٹریاں سستی کھاد فراہم نہ کرسکیں

خان گڑھ(خبر نگار)کھاد فیکٹریاں حکومت کی جانب سے ملنے والی 30ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود کسانوں کو سستی کھاد فراہم نہ کر سکیں۔ آل پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی جنرل سیکرٹری رانا محمد ظفر طاہر اور صوبائی کوآرڈینیٹر رانا امجد علی امجد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کھاد فیکٹری مالکان نے کسانوں سے 138ارب روپے گیس سرچارج وصول کر لیا مگر قومی خزانے میں جمع نہ کرایا۔ یہ امر اور بھی قابل توجہ ہے کہ 6 برس کے دوران حکومت کھاد فیکٹری مالکان سے سرچارج کی مد میں وصول رقم واپس نہ لے سکی۔ کھاد فیکٹری مالکان کو ریکارڈ منافع ہوا ہے ۔  جبکہ کسان  کھاد کیلئے قطاروں میںخوار ہوتے رہے؟ چند ہفتے قبل پاکستان میں یوریا کھاد کی شدید قلت پیدا ہوئی۔ ان کاکہنا تھا کہ اگر زراعت پر توجہ نہ دی گئی تو بڑھتی ہوئی عوام کی غذائی ضروریات پوری نہ ہو پائے گی۔

ای پیپر دی نیشن