اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی طرز حکمرانی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن پاکستان کے عوام کا حق ہے، حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد عام انتخابات ہوں گے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا عمران خان نے مخالفین پر کرپشن کے الزامات لگائے مگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے، ریاست مدینہ کے نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ 2 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا، 60 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا، مہنگائی کی شرح کو 16 فیصد پر پہنچایا، آٹے کی قیمت کو 35 روپے سے 90 روپے تک پہنچایا، کارٹیلز اور مافیاز کی سرپرستی کرتے ہوئے چینی کی قیمت کو 52 روپے سے 120 روپے تک پہنچایا۔ انہوں نے ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر کشمیر فروشی کی، آج خودداری و خود مختاری کا دعویٰ کرنے والوں نے کشمیر کا سودا کیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان پر مزید تنقید کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے پاکستان کے عوام سے ان کی دوائیاں چھینی، ادویات سکینڈل سے حاصل کیا گیا پیسہ آج جلسوں پر خرچ کیا جارہا ہے، یہ وہی شخص ہے جس نے فارن فنڈنگ میں 73 لاکھ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی، جو ڈیکلیئر نہیں کیے، جن کا کوئی ریکارڈ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے قرضوں کے بوجھ تلے پاکستان کے عوام کو ڈبو دیا، گزشتہ 4 سالوں کے دوران ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا گیا، انہوں نے ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ غلطی ہوگئی ہے تو غلطی کو ٹھیک کرو۔ کیا غلطی کو ٹھیک کرکے تمہاری معاشی دہشت گردی کو واپس لائیں، غلطی عمران خان نے کی تھی ملک کے آئین پر حملہ کرنے کی، عوام کو بے روزگار کرنے کی، ملک کو غریب اور مفلس کرنے کی، پاکستان کے عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی، کشمیر فروشی کی اور اس پر کہتے ہیں کہ بیرونی سازش ہوئی ہے، ایسی باتیں کرتے ہوئے عمران خان کو شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو لوگوں نے تحفے بطور وزیر اعظم پاکستان دیئے تھے اور انہوں نے وہ تحفے فروخت کردیے، آپ کی وزیراعظم کی کرسی تھی یا کوئی دکان تھی، آپ نے 14 کروڑ کی چیزوں کو 20 فیصد قیمت کے حساب سے 3 کروڑ میں خریدا، اس کے بعد ریٹ کو 50 فیصد پر مقرر کردیا۔ عمران خان نے تو وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانا تھا، سائیکل پر دفتر جانا تھا، عمران خان ایک ارب کا ہیلی کاپٹر اڑائیں اور کہیں کہ غلطی کو ٹھیک کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کبھی کہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہوگئے تھے تبھی حکومت گئی تو پھر بیرونی ملک سازش کہاں گئی، عمران خان کو ان کے اعمال نے اقتدار سے نکالا ہے، آپ نے لوگوں سے روزگار کا وعدہ کرکے بے روزگار کیا، گھروں کا وعدہ کرکے بے گھر کیا۔ عمران خان نے اپنے مخالفین کو اپنے دور اقتدار میں انتقام کا نشانہ بنایا۔ بہنوں، بیٹیوں کو جیلوں میں ڈلوایا اورآج کہتے ہیں فرح گجر کے پاس کون سا عہدہ تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں عوام عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے کیونکہ وہ اب جان چکے ہیں کہ ان کی روٹی کا چور عمران خان ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالے گی، مشکل فیصلے کریں گے لیکن پاکستان کے عوام کے ریلیف کے لیے ہوں گے، کسی مافیا کو دائیں، بائیں نہیں بٹھایا جائے گا، کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا، کیونکہ آج پاکستان میں وہ شخص وزیر اعظم منتخب ہوا ہے جو پورے ملک کا وزیراعظم ہے اور جو خدمت پر یقین رکھتا ہے۔ مریم اورنگزیب نے لیجنڈری فنکار معین اختر کی 11ویں برسی پر مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ معین اختر مرحوم ایک باکمال فنکار اور دوسروں کے دکھ درد میں کام آنے والے انتہائی نفیس انسان تھے، سنجیدہ یا مزاحیہ ہر کردار ایسا نبھایا جو ان کے مداحوں کے ذہن اور دل میں آج بھی زندہ و تابندہ ہے۔مزید براں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے ایک چینل پر چلنے والی خبروں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ گزشتہ روز اپنے بیان میں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے بیان کے بعد سازش کی بحث دفن ہو گئی ہے۔ یہ واضح ہو گیا ہے کہ کوئی سازش نہیں ہوئی‘ اسے سازش دکھانے والے اصل میں سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفیر نے مؤقف اجلاس میں رکھا‘ ان کے مراسلے کے تناظر اور مواد کا بغور جائزہ لیا گیا‘ سفیر کے موقف‘ تناظر اور ارادے کے واضح ہونے کے بعد یہ خبریں محض منفی سیاست کا حصہ ہیں۔