اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندری امور میں متعلقہ حکام نے بتایا ہے کہ گوادر میں جہاں پر آئل ریفائنری اور ایل این جی ٹرمینل لگاناہے وہ زمین ابھی تک ایکوائر ہی نہیں کی جاسکی ہے ،بلوچستان حکومت نے گوادر میں زمین ایکوائر کرنے پر پابندی لگائی ہوئی ہے ،سعودی عرب گوادر میں آئل ریفائنری لگانے میں دلچسپی رکھتاہے مگر بلوچستان حکومت زمین ایکوائر کرنے نہیں دے رہی ہے،کمیٹی نے گوادر کے زمین ایکوائر کرنے کے حوالے سے مسائل حل کرنے کے لیے سینٹ کی سب کمیٹی بنادی ،چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہاکہ گوادر میں زمین ایکوائر کرنے پر پاکستان اور بلوچستان حکومت ایک پیج پر نہیں ہے ۔گوادر سے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) کے سینیٹر کہدہ بابر نے پاکستان چائنہ ٹیکنکل اینڈوکیشنل انسٹی ٹیوٹ گوادرکو چلانے کے لیے چین کو دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ چینی اساتذہ آئیں گے تو سیکیورٹی کے لیے ادارے میں فوجی بیٹھے ہوں گے جو ہمیں اندر ہی جانے نہیں دیں گے ۔کمیٹی نے سفارش کردی کہ گوارد کے پاکستان چائنہ ٹیکنیکل اینڈ وکیشنل انسٹیوٹ کے لیے بجٹ میں پیسے جاری کئے جائیں۔چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نے کمیٹی کوبتایاکہ پاکستان چائنہ ٹیکنیکل اینڈ وکیشنل انسٹیوٹ کے آپریشنل اخراجات نہیں دیئے جارہے جس کے لیے چین کے اداروں کے ساتھ بات کی ہے وہ اپنے اساتذہ بھیجنے کوتیار ہیں اس کے ساتھ زیر تعلیم بچوں کوسکالرشپ پر چین بھی لرکرجائیں گے فی الحال 6شارٹ کورسز کرائے جارہے ہیں ۔جمعہ کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندری امور کا اجلاس چیئرپرسن روبینہ خالد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹرنذہت صادق، سیف اللہ ابڑو، محمد اکرم ،عابدہ محمد اعظیم، کہدہ بابر، دوست محمد خان، مولا بخش چانڈیو،اوردنیش کمار نے شرکت کی جبکہ کمیٹی میں چیئرمین گوار پورٹ اتھارٹی ،جوائنٹ سیکرٹری ودیگر حکام نے شرکت کی ۔چیئرپرسن نے کہاکہ وزیر اورسیکرٹری آفیشل دورے پر شہر سے باہر ہیں اس لیے اانہوں نے درخواست کی ہے کہ وہ نہیں آسکتے ہیں ۔چیئرمین گوار پورٹ اتھارٹی نے گوادر میں پاکستان چائنہ ٹیکنکل اینڈوکیشنل انسٹی ٹیوٹ گوادر کے حوالے سے کمیٹی کوبتایاکہ انسٹیوٹ فعال ہوگیاہے ،ادارے میں شارٹ کورس شروع ہوگئے ہیں 130بچے پڑھ رہے ہیں بچیوں کی بڑی تعداد پڑھ رہی ہے ۔انسٹی ٹیوٹ 5شارٹ کوسز کررارہاہے ۔ نیف ٹیک کی فیکلٹی پڑھا رہی ہے ۔ شارٹ کورس نیف ٹیک سپونسر کررہاہے ، گوادر میں پاکستان چائنہ ٹیکنکل اینڈوکیشنل انسٹی ٹیوٹ گوادر کے آپریشنل کے لیے فنڈز جاری نہیں ہورہے ہیں، بلڈنگ چین نے بناکر دی ہے ۔پاکستانی حکومت نے اس کو چلانا تھا، چین کے ادارے سے بات کی انہوں نے یقین دلایا کہ ہم اساتذہ بھیج دیں گے اور ہر سال پاکستانی طلبہ کو چین سکالر شپ پر لے کر جائیں گے ۔300ملین روپے سالانہ آپریشنل اخراجات کے لیے مانگ رہے ہیں اس ادارے میں 300طلبہ کو سکالرشپ پر تعلیم دی جائے گی۔سینیٹرکہدہ بابر نے کہاکہ چین کے اساتذہ آئیں گے تو سیکیورٹی اتنی لگ جائے گی کہ بچہ اس ادارے میں نہیں جاسکیں گے ۔پاکستان خود اس ادارے کو چلائیں ۔چین سے یہ ادارہ نہیں چلے گا۔ ادارے میں فوجی بیٹھے ہوں گے ہمیں اندر ہی جانے نہیں دیں گے ۔پورٹ پر بھی گوادر کے لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں ہے ۔
گوادر میںآئل ریفائنری، ایل این جی ٹرمینل کی زمین ایکوائر ہی نہیں کی جاسکی
Apr 23, 2022