اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کئی سال سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) ایک ایشو بن گیا تھا، کسی کو ڈرانا ہوتا تھا تو قومی احتساب بیورو (نیب) کا نوٹس بھیج کر نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ای سی ایل میں اس وقت 4 ہزار کے قریب لوگ ہیں، رولز کی منظوری کابینہ نے دے دی ہے، نئے قانون سے 3 ہزار لوگوں کو فائدہ ہوگا، ان کا نام ای سی ایل سے نکل جائے گا، 120دن سے زیادہ کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں رہے گا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر حکومت 120 دن میں کوئی شہادت نہیں لاتی تو از خود نام ای سی ایل سے نکل جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی میں ملوث لوگوں کو اس قانون کے تحت فائدہ نہیں ملے گا، ملکی سلامتی کے خلاف لوگوں کو بھی اس سے فائدہ نہیں ہوگا، ای سی ایل میں اس وقت 4 ہزار 863 کے قریب لوگ ہیں۔ جن کے نام عدالت نے ای سی ایل پر ڈالے ہیں وہ بھی مستفید نہیں ہوں گے۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے جب وزیراعظم کا حلف لیا تو پہلا کام یہ کیا تھا کہ ہماری سکیورٹی واپس لے لی تھی لیکن ہم عمران خان کو وہی سکیورٹی دے رہے ہیں جو ان کے سیکرٹری اعظم خان نے چاہی تھی، عمران خان کو فول پروف سکیورٹی دینے کے آرڈر وزیراعظم شہباز شریف نے کئے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن کسی کو بھی حق سے محروم نہیں رکھیں گے، ہم نے جو قوانین بنائے ہیں اس میں ایساکچھ نہیں کہ ہمیں فائدہ ملے اور مخالفین کو نقصان ہو، میرٹ پر قوانین بنائے گئے ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلیک لسٹ اور پی این آئی ایل میں بھی لوگ شامل ہیں، ہم کوشش کریں گے اظہار رائے پر کوئی پابندی نہ ہو، ای سی ایل پر اگر کسی سے زیادتی ہوئی ہے تو اس پر انصاف ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیرونی مداخلت نہیں ہونی چاہئے، سفیر لوگوں سے ملتا ہے تو اس کی اپنی رائے ہوتی ہے، امریکا سے سفیر کا بھیجا گیا خط آج پڑھا اور دیکھا ہے اس میں کسی کا نام نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان مہنگائی، بیروزگاری، نا انصافی ختم کرنے اور نوکریاں اور گھر دینے کا وعدہ کرکے اقتدار میں آئے اور ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ انہوں نے عوام سے جھوٹ بولا۔ یہ لوگ الیکشن کیلئے کبھی اپنے حلقوں میں نہیں جاسکیں گے۔ عوام ان کا برا حال کریں گے۔ عمران خان اپنے جلسے کرکے اپنے فین کلب سے خطاب کرتے رہیں لیکن یہ لوگ کبھی اپنے حلقوں کا رخ نہیں کر پائیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمران خان نے جو خط لہرایا اس میں سازش کا ذکر نہیں۔ سفیر کی تار میں کسی جگہ بھی عمران خان کا نام نہیں ہے۔ اگر انہوں نے کہا کہ ان کا نام ہے تو یہ ان کے ماضی کے بولے گئے تمام جھوٹوں سے ایک بڑا جھوٹ ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں گزشتہ میٹنگ کے تمام معاملات زیر بحث لائے گئے۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کمیٹی نے جو اعلامیہ جاری کیا ہے اس اعلامیہ کے علاوہ کوئی اس پر بات نہیں کی جائے گی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاسپورٹ نوازشریف اور اسحاق ڈار کا حق ہے، دونوں کے پاسپورٹ کو ان لوگوں نے غلط روکا ہوا تھا، یہ اپنے انتقام میں اندھے ہوگئے تھے۔