مذاکرات کے فلسفے، دلیل سے اتفاق نہیں کرتے، ہم کیوں سامنے جھکیں: فضل الرحمان

ڈی آئی خان: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہےکہ وہ عمران خان سے مذاکرات کی دلیل سے اتفاق نہیں کرتے، ہم کیوں کسی اور کے سامنے جھکیں؟ مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی پریس کانفرنس کے حرف بہ حرف گفتگو پر قائم ہوں.ہم کیوں کسی اور کے سامنے جھکیں.عمران کی حکومت آئینی طور پر عدم اعتماد سے ہٹائی گئی۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایک سال میں اپنے تمام کارڈ کھیل لئے.سب جھوٹے نکلے، لانگ مارچ اور پھر لانگ مارچ بھی جھوٹ، جیل بھرو تحریک بھی ناکام ہو گئی. ہم اس وقت عمران خان سے مذاکرات کے فلسفے اور دلیل کو نہیں مانتے.جس نے ملک کو دیوالیہ کیا اس سے مذاکرات کس لیے کریں۔

جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ جس کو سیاست سے باہر ہونا چاہئے اُسے سیاست کا محور بنایا جا رہا ہے، عدالت کو پارلیمنٹ کی قرار داد کی توہین نہیں کرنی چاہیے.عدالت کے پاس سوموٹو کا اختیار اب نہیں، پارلیمنٹ سے ایکٹ پاس ہوگیا ہے۔انکا کہنا تھاکہ حکومت سے کہتا ہوں جو جج پارلیمنٹ ایکٹ کیخلاف جاتا ہے اس کیخلاف کارروائی کرے.دنیا بھر میں سیاستدانوں میں اختلافات فطری عمل سمجھا جاتا ہے.سیاستدان کبھی بھی ایک سوچ کے حامل نہیں ہوتے ان میں اختلافات ہوتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ الیکشن کرانا میرا اختیار ہے اور نہ ہی کسی اور کا بلکہ الیکشن کمیشن کا اختیارہے.الیکشن کمیشن کو عدالت میں کمزوری نہیں دکھائی چاہئے، جن اداروں کی عادتیں بگڑ گئی ہیں وہ اپنی عادتیں درست کریں.پاکستان مخالف لابی کا فرنٹ مین کا کردار آئی ایم ایف ادا کر رہا۔

ای پیپر دی نیشن