فیصل آباد: چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ساس کی مبینہ آڈیو لیک ہونے پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ایک نئی آڈیو منظرعام پر آئی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کی گفتگو سے ہر پاکستانی کے ذہن میں تشویش ابھرتی ہے، کیا ملک کے فیصلے گھر والوں کے کہنے کے مطابق ہو رہے ہیں؟ گھریلو خواتین پارٹی کارکنوں کو غداری پر اکسائیں گی تو بات تو ہو گی.معزز جج صاحبان کے گھر والے اس طرح کی گفتگو میں ملوث ہیں؟۔رانا ثنا اللہ نے مزید کہا ہے کہ ملک میں گروپ بندی اور تقسیم پیدا کی جا رہی ہے، فیصلے ضد اور اناکی بنیاد پر ہو رہے ہیں.معزز جج صاحبان کے گھر والے اس طرح کی گفتگو میں ملوث ہیں؟ گفتگو کے نتائج پوری دنیا دیکھ رہی ہے، اس طرح کی گفتگو کے پوری قوم پر مضر اثرات پڑ رہے ہیں، اس گفتگو نے لوگوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے.اس کا از خود نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا پتا چلایا جائے کہ یہ گفتگو اصلی ہے یا نقلی؟ سامنے آنے والی گفتگو کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے.گفتگو درست ہے تو پھر اس پر پوچھ گچھ ہونی چاہیے، ملک میں گروپ بندی اور تقسیم پیدا کی جا رہی ہے، بابا رحمتے کی بھی ایک آڈیو لیک سامنےآئی تھی، پرویز الہیٰ بھی گفتگو میں فیصلوں کیلئے دباؤ ڈالتے رہے.آڈیو لیک میں چیف جسٹس کو فوری فیصلے کا کہا جا رہا ہے۔
واضح رہے سوشل میڈیا پر مبینہ آڈیو میں دو خواتین کی گفتگو وائرل ہو رہی ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ پنجاب میں الیکشن نہ ہوا تو مارشل لاء لگے گا، ایک خاتون پاکستان تحریک انصاف کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی اہلیہ رافعہ طارق بتائی جا رہی ہیں۔آڈیو میں دوسری خاتون کا نام ماہ جبین ہے جنہیں چیف جسٹس کی ساس کہا جا رہا ہے، مبینہ آڈیو میں رافعہ طارق اور ماہ جبین نامی خواتین جلد الیکشن اور سوموٹو پر بات کر رہی ہیں. خواتین گفتگو کرتے ہوئے بتا رہی ہیں کہ الیکشن نہ ہوا تو مارشل لا لگے گا.