لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک احمد خان بھچر نے حسان بٹر اور رانا شہباز سمیت دیگر ارکان کے ہمراہ پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ فروری سے آج تک فسطائیت و جبر سے جو کام ہو رہا تھا کل آخری حد تک پہنچ گئے، جو کچھ الیکشن میں کیا اس سے پہلے گورنر ہاؤس سے مسکن سازشوں کا بنا ہوا ہے، گورنر ہاؤس میں تین دن پہلے فارم 45 پر پریزائیڈنگ آفیسر سے دستخط کرائے گئے، قیدی نمبر 804 کا انہیں خوف تھا جیل سے بھی بات پہنچ رہی ہے تو انٹر نیٹ سروس بند کر دی تھی۔ پولنگ سٹیشن میں بارہ بجے تک فارم 45نہیں پہنچائے گئے، ن لیگ کے کیمپ میں کوئی چیز نہیں تھی وہ تو خالی تھے، ہر گھنٹے بعد کوئی ڈی ایس پی پولنگ سٹیشن پر آتے جاتے رہے، آئی جی کو میڈل دئیے، ٹک ٹاکر وزیر اعلیٰ نے عوام کو قابو کرنے کی کوشش کی، کل بدترین پنجاب پولیس کو استعمال کیا، سات ہزار دو سو پچاس احمد چٹھہ وزیر آباد میں پولیس اہلکار اور پی ایس پی کے اہلکار تعینات کئے گئے تو تیس بندے ہمارے اٹھائے، بیلٹ پیپر و ایجنٹ بھی اٹھائے، جو دھاندلی کروا رہے ہیں ان سے کہوں گا لوگوں کا اعتماد اس سسٹم سے اٹھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ہمارے پولنگ ایجنٹس کو دھکے دے کر مار دیا گیا، بارہ ہزار پولیس باہر سے کیوں تعینات کی گئی، عوام ان کے ساتھ تھی اور نہ ہے، عمران خان کا خوف ہی بہت ہے، بارہ سیٹوں کی وجہ سے مایوس نہیں ڈٹ کر کھڑے ہیں، ناجائز حکومت مسلط کی، شیخوپورہ سے ہمارے ایم این اے کو گرفتار کر لیا۔ ہمیں تو آر او آفس میں گھسنے نہیں دیا، ہم سے کیا خطرہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی انہیں ڈر کیوں ہے، تو عوامی مینڈیٹ نہیں ان کو ہم پر مسلط کیاگیا، پنجاب میں دھاندلی کے پیچھے یہ بات ہے کہ چاہتے ہیں سنی اتحاد کونسل سے سیٹ نہ ملے، سیاسی تابوت میں آخری کیل ٹھونکا جا رہا ہے، جمہوری و سیاسی نظام چلانا چاہتے ہیں، احتجاجی تحریک کا پلان ہے اس میں ضمنی انتخابات دھاندلی کی شق بھی شامل ہوگئی ہے، دو ماہ میں کون سا الٰہ دین کا چراغ ہے جو تین ہزار کی لیڈ سے جیت رہے ہیں، انٹر نیٹ بند کر دئیے، گھوسٹ پولنگ بوتھ بنا لئے ہیں، سیریل نمبر کی کاپی پولنگ ایجنٹ کو دی جاتی ہے تو ہمارے کسی بندے کو لسٹ نہ دی۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ فاطمہ جناح کے دور میں بھی اتنی دھاندلی نہ ہوئی جتنی آج ضمنی انتخابات میں ہوئی۔ اپوزیشن رکن رانا شہباز نے کہا فرعون کا الیکشن تھا۔
بارہ سیٹوں کی وجہ سے مایوس نہیں ڈٹ کر کھڑے ہیں: ملک احمد بھچر
Apr 23, 2024